عظمیٰ نیوزسروس
جموں//چیف سکریٹری اتل ڈلونے جموں و کشمیر میں آن لائن آر ٹی آئی پورٹل کی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ افراد پر اس سال 10 دسمبر تک اس سروس کو عوام کے لیے وقف کرنے کی تمام کوششیں کرنے پر زور دیا۔ڈلو نے اس اہم عوامی خدمت کی ترقی کے لیے NIC کے ترقیاتی منصوبے پر عمل کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ فیس کی ادائیگی اور درخواست دہندگان کو ای میل اور ایس ایم ایس الرٹ بھیجنے کے لیے گیٹ وے کے ساتھ ساتھ اس کے لیے اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹل حل تیار کریں۔انہوں نے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کو حکم دیا کہ وہ تمام پبلک اتھارٹیز اور ہر محکمے کے نوڈل افسروں کو آن بورڈ کرنے کے انتظامات کرے۔ انہوں نے اگلے مہینے میں اس کے آغاز تک روزانہ کی بنیاد پر اس کی پیشرفت کی نگرانی پر زور دیا۔چیف سکریٹری نے محکموں اور اضلاع کے پبلک انفارمیشن آفیسرز اور اپیلٹ اتھارٹیز کو ضروری تربیت دینے کا بھی مشورہ دیا تاکہ وہ قانون کی دفعات کے مطابق درخواستوں کو تیزی سے نمٹانے کے لیے پورٹل کے استعمال کے بارے میں ماہر ہوں۔ انہوں نے پورٹل کے یہاں لانچ ہونے سے پہلے اس کا ضروری سیکورٹی آڈٹ کرنے کو بھی کہا۔کمشنر سکریٹری، جی اے ڈی، سنجیو ورما نے میٹنگ کو اس پورٹل کی ترقی کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ محکمہ پرسنل و ٹرائننگ ،حکومت ہندکے ذریعہ استعمال کردہ سافٹ ویئر پر مبنی پورٹل یہاں بھی استعمال کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک چند محکموں کو آن بورڈ کیا گیا ہے اور سول سیکرٹریٹ کے نوڈل افسران اور پی آئی اوز کی تربیت بھی پہلے ہی مکمل ہو چکی ہے۔ایس آئی او، این آئی سی، جے ایس مودی نے میٹنگ کو بتایا کہ تقریباً 3300 پی آئی او/ایف اے اے کو پورٹل پر عوام کے لیے وقف کرنے سے پہلے آن بورڈ ہونا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یوٹی کے لیے یہاں درخواستیں داخل کرنے کے لیے ایک آخری حل تیار کیا جائے گا۔پورٹل کی حیثیت کے بارے میں یہ بات سامنے آئی کہ پیمنٹ گیٹ وے اور ایس ایم ایس ٹیمپلیٹس کی ترقی کے انضمام کے ساتھ ضروری تخصیص پہلے ہی ہو چکی ہے۔مزید کہا گیا کہ جے اے ڈی کی طرف سے 41 پبلک اتھارٹیز کو شامل کیا گیا ہے اور دیگر PIO/FAA کی تشکیل کا عمل جاری ہے۔ یہ بتایا گیا کہ یہاں سرکاری طور پر شروع ہونے کے بعد یہ سائٹ عام لوگوں کے لیے لائیو ہوگی۔بعد میں چیف سکریٹری نے پورے جموں و کشمیر میں این آئی سی کنیکٹوٹی کو بڑھانے کے منصوبوں کا جائزہ لیا۔ بتایا گیا کہ انفارمیٹکس سنٹر سری نگر میں منی این او سی اور جموں میں سیکورٹی آپریشن سنٹر (ایس او سی) کو مرکزی این او سی سے بہتر سائبر اور سیکورٹی مانیٹرنگ کے لیے تیار کرنے جا رہا ہے۔بینڈوڈتھ کی اپ گریڈیشن کے بارے میں یہ بات سامنے آئی کہ اسے 10اضلاع کے لیے 34 ایم بی پی ایس سے بڑھا کر 100ایم بی پی ایس کردیا گیا ہے اور دیگر 10ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز کو 100 ایم بی پی ایس سے 1جی تک جوڑ دیا گیا ہے۔مزید انکشاف کیا گیا کہ این آئی سی کی طرف سے تقریباً 224ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز تیار اور ہوسٹ کی گئی ہیں اور یہاں مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعے 1166آن لائن خدمات کی فراہمی ہے۔کچھ نئے اقدامات کے بارے میں این آئی سی نے انکشاف کیا کہ وہ SVAMITVA پورٹل اور Evacuee پراپرٹی کے انتظام کے لیے ایک علیحدہ پورٹل کی مدد سے دیہی آبادی کے لیے پراپرٹی رائٹس کارڈ تیار کرنے جا رہے ہیں۔ یہ مرکز عدالتی مقدمات کے بارے میں معلومات اور انتباہات کا انتظام کرنے کے لیے پولیس کے لیے پریوینٹیو ڈیٹینشن انفارمیشن مینجمنٹ پورٹل بھی شروع کرنے جا رہا ہے۔اس موقع پر این آئی سی نے ڈیجیٹائزڈ قانون ساز اسمبلی کے امکانات سے بھی آگاہ کیا۔ بتایا گیا کہ نیشنل ای ویدھان ایپلی کیشن (نیویوا) کا مقصد ڈیجیٹل قانون سازی کی تشکیل ہے اور جموں و کشمیر بھی اس میں حصہ لے سکتے ہیں کیونکہ اس مقصد کے لیے وزارت پارلیمانی امور کی جانب سے 22.62 کروڑ روپے کی رقم دستیاب کرائی گئی ہے۔کچھ دیگر اقدامات جو بحث کے لیے سامنے آئے ہیں ان میں آن لائن بلڈنگ پرمیشن سسٹم، نیکسٹ جنرل ہسپتال اس کے متعلقہ ماڈیولز اور دیگر عوامی بنیاد پر اقدامات شامل ہیں جو یہاں یوٹی میں عوامی استعمال کے لیے لیے جا سکتے ہیں۔