آن لائن دھوکہ دہی کے معاملات، پلوامہ میں 4.48 لاکھ روپے بچائے گئے: پولیس

2 hours ago 1

سرینگر// جموں و کشمیر پولیس کے سائبر کرائم پریوینشن سیل نے ہفتہ کو بتایا کہ پلوامہ ضلع میں مختلف مالی دھوکہ دہی کے کیسز سے 4,48,500 روپے کی رقم بازیاب کی گئی ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق، ضلع پولیس پلوامہ کے سائبر سیل نے اکتوبر 2024 سے اب تک رپورٹ ہونے والے مالی فراڈز کے کیسز میں نمایاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے یہ رقم بازیاب کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے، “یہ وصولیاں سائبر سیل کی آن لائن دھوکہ دہی کے خلاف اقدامات اور شہریوں کو مالی استحصال سے محفوظ رکھنے کی کوششوں کی عکاسی کرتی ہیں”۔
تفصیلات کے مطابق، جعلی سرمایہ کاری کے فراڈز میں 3,35,000 روپے کا نقصان ہوا، جس میں سے 1,56,500 روپے بازیاب کیے گئے۔ آن لائن خریداری کے فراڈز میں 96,000 روپے کے نقصان کی شکایت موصول ہوئی، جس میں سے 87,500 روپے بازیاب کیے گئے۔ جنسی استحصال پر مبنی دھوکہ دہی سے 2,00,000 روپے کا نقصان ہوا، اور 1,14,500 روپے کی رقم وصول کی گئی۔ سوشل میڈیا پر جعلی پروفائلز کے ذریعے دھوکہ دہی سے 50,000 روپے کا نقصان ہوا، جو مکمل طور پر بازیاب کیا گیا۔ ایس ایم ایس فراڈز سے 40,000 روپے کا نقصان ہوا، جسے مکمل طور پر وصول کر لیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ تحقیقات کے دوران مختلف نوعیت کے فراڈ سکیمز سامنے آئے، جن میں جعلی بینک ایس ایم ایس، فیک ایپ فائلز، دھوکہ دہ سرمایہ کاری کی پیشکشیں، جعلی سود سے پاک قرض کے فراڈز، جنسی استحصال کے ذریعے دھمکیاں، اور سوشل میڈیا پر جعلی پروفائل کے ذریعے فراڈ شامل ہیں۔
سائبر سیل پلوامہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ان شکایات کی تحقیقات کیں، متاثرہ افراد کے تعاون سے فنڈز منجمد اور بازیاب کیے۔
پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ محتاط رہیں اور کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔
شہری سائبر کرائم کی شکایات ای میل کے ذریعے [email protected] یا فون نمبر 9541943103 پر درج کروا سکتے ہیں۔
بیان کے مطابق، جموں و کشمیر کے ہر ضلع میں ایک پولیس سائبر کرائم پریوینشن سیل موجود ہے جو نہ صرف سائبر جرائم کی شکایات کا ازالہ کرتا ہے بلکہ لوگوں کو ایسے جرائم سے بچنے کے لیے آگاہی بھی فراہم کرتا ہے۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article