یو این آئی
غزہ//غزہ پر اسرائیلی بمباری سے مزید 38 فلسطینی ہلاک ہوگئے۔غزہ کے محکمہ صحت نے اگلے 24 گھنٹوں میں ایندھن کی کمی کے باعث اسپتال کے بند ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔دوسری جانب لبنان کے علاقے بعلبک میں اسرائیلی حملے سے 47 شہری ہلاک جبکہ طائر شہر پر حملے میں طبی عملے کے 5 ارکان ہلاک ہوگئے، اٹلی سے تعلق رکھنے والے 4 اقوام متحدہ امن فوج کے اہلکار بھی زخمی ہوئے۔اس کے علاوہ حزب اللہ نے بھی اسرائیل پر جوابی حملے کیے جس کے نتیجے میں میزائل حملے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگیا۔واضح رہے کہ اسرائیل کے حملوں سے جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 44 سے تجاوز کرگئی ہے جس میں بچوں اورخواتین کی بڑی تعداد شامل ہے۔ادھر حزب اللہ نے اعلان کیا کہ کل اس نے 3 فوجی اڈوں، صفد شہر اور اسرائیل کے شمال میں دو بستیوں کو میزائلوں اور ڈراونز سے کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔حزب اللہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہائفہ شہر کے شمال مغرب میں لبنان کی سرحد سے تقریباً 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع اسرائیلی فوج کے استیلا مارس بحری اڈے اور اسرائیل کی فضائیہ کے ہائفہ ٹیکنیکل بیس کو متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔عقہ شہر کے شمال میں واقع شیراگا ملٹری بیس اور گولانی بریگیڈ کے کمانڈ سینٹر کو بھی میزائلوں اور کامی کاز ڈراونزسے حملہ کیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی فوج کے دو مقامات کو ہدف بنایا گیا اور شمالی اسرائیل میں واقع شہر صفد اور دو بستیوں کو متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔بتایا گیا ہے کہ شمالی اسرائیل کیمختلف علاقوں میں 6 اسرائیلی فوجیوں پر اور 17 لبنان کے جنوب میں مختلف قصبوں میں حملے کیے گئے اور حزب اللہ کے ارکان کی اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ لبنان کے جنوب میں واقع سیبن قصبے میں جھڑپ ہوئی۔بتایا گیا ہے کہ لبنان کے جنوب میں واقع قصبوں خیام اور شیما میں اسرائیلی فوج کے دو “مرکاوا” قسم کے ٹینکوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا، جس سے اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے اور اسرائیلی جنگی طیاروں کو چیلنج کرتے ہوئے انہیں لبنان کی فضائی حدود چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔