یو این آئی
کابل //افغانستان کے شمالی صوبے بغلان میں صوفی بزرگ کے مزار پر مسلح شخص کی فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانی نے بتایا کہ ناہرین ضلع کے دور دراز علاقے میں ایک مسلح شخص نے مزار پر جاری ہفتہ وار تقریب کے دوران شرکا پر فائرنگ کی۔ناہرین ضلع کے ایک رہائشی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ فائرنگ کا نشانہ بننے والے زائرین سید پاشا آغا کے مزار پر تقریب میں شریک تھے اور جیسے ہی شرکا نے صوفی نعرے لگانے شروع کیے تو حملہ آور نے فائرنگ شروع کر دی، انہوں نے کہا کہ مزار پر فائرنگ سے اموات کا انکشاف اس وقت ہوا جب لوگ صبح فجر کی نماز کی ادائیگی کے لیے وہاں پہنچے۔واضح رہے کہ اپریل 2022 میں صوبہ قندوز کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران دھماکے کے نتیجے میں بچوں سمیت 33 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔افغانستان میں 2021 سے طالبان حکام کی جانب سے زمام اقتدار سنبھالنے کے بعد سے بم دھماکوں میں کمی دیکھنے میں ا?ئی ہے تاہم انتہا پسند گروہ اور خطے کی شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ خراسان ایسے اہداف کو نشانہ بناتی ہے جنہیں وہ ’ بدعتی’ تصور کرتی ہے۔واضح رہے کہ اسلامک اسٹیٹ خراسان کی جانب سے ستمبر کے مہینے میں وسطی افغانستان میں کربلا ( عراق ) سے واپس آنے والے زائرین کے قافلے پر حملے کی ذمے داری قبول کی گئی تھی، اس حملے میں 14 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔