Last updated نومبر 12, 2024
مہاراشٹر کے مفادات کے تحفظ میں ناکام رہنے والے بی جے پی اتحاد کو دوبارہ اقتدار نہ دیں
ممبئی: انگریزوں نے ہندوستان پر حکومت کرتے ہوئے ‘تقسیم کرو اور حکومت کرو’ کی پالیسی کا استعمال کیا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ہندوستان میں ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم پیدا کرکے اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے انگریزوں کی پالیسی اپنائی ہے۔ بی جے پی کا ڈی این اے تقسیم کرو اور حکومت کرو اور وہ ’بٹوگے تو کٹوگے‘ اور ’ایک ہیں تو سیف ہیں‘ جیسے نعرے لگا کر عوام سے ووٹ مانگ رہی ہے۔ بی جے پی خاندانوں کو توڑنے والی پارٹی ہے۔ یہ باتیں کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے کہی ہیں۔
راجیو گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرمود تیواری نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کی مدد سے بڑے پروجیکٹوں کا آغاز کیا۔ مہاراشٹر ایک ایک کر کے گجرات لے گئے۔ شندے، فڑنویس اور اجیت پوار نے مہاراشٹر کے مفاد کی قربانی دے دی۔ بی جے پی یہ نہیں بتاتی کہ اس نے پانچ سال اقتدار میں رہتے ہوئے کیا کیا، وہ ترقیاتی کاموں کی بنیاد پر نہیں بلکہ سماج کو تقسیم کرنے والے نعروں کے ذریعے ووٹ مانگ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور یوگی آدتیہ ناتھ کی میٹنگوں میں بھیڑ کی غیر موجودگی کی تصویر دیکھ کر بی جے پی نے ان کے جڑواں بھائی اویسی کو بھی انتخابی مہم میں اتارا ہے۔ پرمود تیواری نے پوچھا ہے کہ بی جے پی اور اویسی کا کیا رشتہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ ملک کے سینئر لیڈر شرد پوار جنہوں نے ان کا اپنے بیٹے کی طرح خیال رکھا، اجیت پوار نے اپنے چچا کو اقتدار کے لیے چھوڑ دیا اور ٹھاکرے خاندان جس نے ایکناتھ شندے کی قیادت کو تیار کیا، وہ بھی خود غرضی اور اقتدار کے لیے تھا۔ اگر وہ بی جے پی کے ساتھ جاتے ہیں تو ان کا تعلق عوام سے نہیں رہے گا۔
پرمود تیواری نے اپیل کی کہ ایکناتھ شندے، اجیت پوار اور بی جے پی نے مہاراشٹر کے مفادات کا تحفظ نہیں کیا، انہیں دوبارہ اقتدار نہ دیں، مہاراشٹر کی عزت نفس اور مستقبل کے لیے ماویہ کو جیتنے دیں۔ اس پریس کانفرنس میں میڈیا انچارج سریندر راجپوت، چانیکا اونیال، ممبئی کانگریس کے چیف ترجمان یوراج موہتے، ریاستی کانگریس جنرل سکریٹری سچن ساونت وغیرہ موجود تھے۔