آئی سی سی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی

2 days ago 1

یو این آئی

دبئی/نیدرلینڈ کے کپتان سکاٹ ایڈورڈز، عمان کے گیند باز سفیان محمود اور جنوبی افریقہ کے گیند باز جیرالڈ کویٹزی کو ہفتے کے آخر میں اپنے میچوں میں آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا قصوروار پایا گیا ہے ۔ ایڈورڈز کو آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ برائے پلیئرز اور سپورٹ پرسنل کے دو آرٹیکلز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا گیا۔ آرٹیکل 2.8 جو “بین الاقوامی میچ کے دوران امپائر کے فیصلے سے اختلاف ظاہر کرنے ” سے متعلق ہے اور آرٹیکل 2.2 جو “بین الاقوامی میچ کے دوران کرکٹ کے سامان یا کپڑوں، گراؤنڈ آلات یا فکسچر اور فٹنگ کے غلط استعمال” سے متعلق ہے ۔ دونوں خلاف ورزیاں عمان اور نیدرلینڈز کے درمیان تیسرے ٹی 20 کے دوران ان کے آؤٹ ہونے کے بعد ہوئیں۔ پہلا واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایڈورڈز نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہونے کے بعد اپنا بیٹ امپائر کو دکھایا۔ دوسرے واقعے میں انہوں نے اپنی ٹیم کے ڈریسنگ روم میں واپسی کے دوران اپنا بیٹ اور دستانے میدان میں پھینکے ۔ پابندیوں کے مطابق ان پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا اور دو ڈیمیرٹ پوائنٹس دئیے گئے ۔ اسی میچ میں محمود پر ان کی میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا اور ان کے تادیبی ریکارڈ میں ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ شامل کیا گیا تھا کیونکہ انہوں نے کھلاڑیوں اور کھلاڑی سپورٹ پرسنل کے لیے آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.5 کی خلاف ورزی کی تھی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب باؤلر (محمود) نے بلے باز تیجا ندامانورو کو آؤٹ کیا اور انہیں واپس اپنی ٹیم کے ڈریسنگ روم کی طرف اشارہ کرنے کے بعد رخصت کیا۔ ایڈورڈز اور محمود دونوں نے اعتراف جرم کیا اور آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف میچ ریفریز کے نیامور راشد راہول کی تجویز کردہ پابندیوں کو قبول کر لیا، اس طرح باقاعدہ سماعت کی ضرورت ختم ہو گئی۔ جنوبی افریقہ اور ہندستان کے درمیان چوتھے ٹی ٹوئنٹی میں جیرالڈ کوٹزی کو آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ برائے پلیئرز اور پلیئر سپورٹ پرسنل کے آرٹیکل 2.8 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا۔ کوئٹزی کی اس کے لیے سرزنش کی گئی اور ان کے تادیبی ریکارڈ میں ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ شامل کیا گیا۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article