اڈہ پرچی اور موٹر وہیل شعبہ کے جرمانوں کیخلاف ای رکشہ ڈرائیورزکا احتجاج

6 days ago 2

November 16, 2024

عظمیٰ نیوز سروس

راجوری//راجوری میں ای رکشہ ڈرائیورز اور مالکان نے حکومت کی جانب سے لگائے جانے والے لوری ٹیکس (اڈہ پرچی) اور محکمہ موٹر وہیکلز کی جانب سے عائد جرمانوں کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ یہ اقدامات حکومت کی ای رکشہ کے ذریعے صاف اور آلودگی سے پاک ماحول فراہم کرنے کے مقصد کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔احتجاج میں بڑی تعداد میں ای رکشہ ڈرائیورز اور مالکان نے شرکت کی۔ مظاہرین نے حکومتی پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے صاف اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی حوصلہ افزائی کے لئے ای رکشے متعارف کروائے گئے تھے، لیکن اب انہی ڈرائیورز کو غیر ضروری ٹیکسز اور جرمانوں کے ذریعے مالی مشکلات میں دھکیلا جا رہا ہے۔ای رکشہ ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ ان کا بنیادی مقصد عوام کو کم قیمت، آلودگی سے پاک، اور سہل ٹرانسپورٹ فراہم کرنا ہے، لیکن حکومتی پالیسیوں نے ان کے لئے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔ایک ڈرائیور نے بتایا کہ ’’ہم نے ای رکشہ حکومت کی صاف ماحول کی پالیسی کو سپورٹ کرنے کے لئے خریدا تھا لیکن اب ہم پر لوری ٹیکس اور جرمانے لگا کر ہماری روزی روٹی چھینی جا رہی ہے‘‘۔مظاہرین نے خاص طور پر لوری ٹیکس یا اڈہ پرچی کے نفاذ پر اعتراض کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی محدود آمدنی والے ای رکشہ ڈرائیورز کیلئے روزانہ لوری ٹیکس ادا کرنا ایک غیر ضروری بوجھ ہے۔ ای رکشہ ڈرائیورز نے محکمہ موٹر وہیکلز کی جانب سے لگائے جانے والے جرمانوں پر بھی سخت اعتراض کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ معمولی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے عائد کئے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ’ہم روزانہ کمائی کے لئے سخت محنت کرتے ہیں، لیکن محکمہ موٹر وہیکلز کے جرمانے ہمارے لئے ایک نیا عذاب بن چکے ہیں۔ مظاہرین نے اپیل کی کہ حکومت ان کے مسائل کو سنجیدگی سے لے اور فوری اقدامات کرے تاکہ ای رکشہ ڈرائیورز اور مالکان کا روزگار محفوظ ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ای رکشہ نہ صرف ایک روزگار کا ذریعہ ہے بلکہ ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article