ایئر انڈیا نے ہندوؤں اور سکھوں کو فلائٹ میں ’حلال‘ کھانا نہ دینے کا کیا فیصلہ

1 week ago 1

نئی دہلی:11/ نومبر(ایجنسیز)ایئر انڈیا نے ’حلال‘ اور ’جھٹکا‘ کھانے سے متعلق تنازعہ پر ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ ٹاٹا گروپ کی ملکیت والی اس کمپنی نے کہا ہے کہ وہ اب فلائٹ میں پرواز کے دوران ہندوؤں اور سکھوں کو ’حلال‘ کھانا پیش نہیں کرے گی۔ ساتھ ہی ’مسلم میل‘ کو اب ’اسپیشل میل‘ کے نام سے جانا جائے گا۔

اسپیشل میل کا مطلب حلال سرٹیفائیڈ کھانا ہوگا۔قابل ذکر ہے کہ کچھ وقت پہلے فلائٹ میں کھانے کا نام ’مسلم میل‘ ہونے کی وجہ سے تنازعہ پیدا ہو گیا تھا۔ اب ایئرلائن نے واضح کیا ہے کہ مسلم میل اسٹیکر کے ساتھ لیبل کیے گئے پیشگی بکنگ کیے گئے کھانے کو اسپیشل میل مانا جائے گا۔ حلال سرٹیفکیٹ صرف اپلفٹ کیے گئے مسلم میل کے لیے دیا جائے گا۔

سعودی سیکٹرس پر سبھی کھانے حلال ہوں گے۔ حج پروازوں سمیت جدہ، دمام، ریاض، مدینہ سیکٹرس پر حلال سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔گزشتہ کچھ مہینوں سے ایئر انڈیا پرواز کے دوران کھانے کو لے کر تنازعہ کا شکار تھی۔ رواں سال 17 جون کو کانگریس رکن پارلیمنٹ منکم ٹیگور نے ایئر انڈیا کے ذریعہ مذہب کی بنیاد پر کھانے کو لیبل کرنے پر فکر کا اظہار کیا تھا۔

ٹیگور نے کہا تھا کہ ایئر انڈیا کی فلائٹ میں ہندو کھانا اور مسلم کھانا؟ کیا ہوتا ہے ہندو کھانا یا مسلم کھانا؟ کیا آر ایس ایس نے ایئر انڈیا پر قبضہ کر لیا ہے؟ امید ہے کہ شہری ہوابازی وزارت اس پر ایکشن لے۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article