ایمز اونتی پورہ جنوری 2025میں بھی مکمل نہ ہوگا

2 hours ago 1

جون 2025کی نئی ڈیڈلائن مقرر،جب تک تکمیل ہوگی:حکام

سرینگر//آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اونتی پورہ کے جنوری 2025کی آخری ڈیڈلائن بھی حاصل نہیںہوگی کیونکہ تقریباً 30فیصد پروجیکٹ نامکمل ہے۔مرکزی حکومت نے 2019 میں جموں و کشمیر کے لیے ایمز کے دو پروجیکٹوں کو منظوری دی تھی۔ جب کہ ایمزجموں کو مکمل اور وزیر اعظم نریندر مودی نے افتتاح کیا ہے، ایمز اونتی پورہ پر پیش رفت سست ہوئی ہے اور 30سے35فیصد کام ابھی باقی ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ ایمزاونتی پورہ پر 70فیصدکام مکمل ہو چکا ہے، لیکن بقیہ 30فیصد کام مقررہ تاریخ سے پہلے ایک ماہ کی ونڈو کے اندر مکمل نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ جنوری 2025تک اس منصوبے کو مکمل کرنا ممکن نہیں ہے۔ایک عہدیدارنے کہا کہ “اس وقاری منصوبے پر جلد از جلد تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ جب کہ پچھلے پانچ سال میں 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، باقی ایک ماہ میں مکمل ہونے کی توقع رکھنا غیر حقیقی ہے‘‘۔اونتی پورہ اور آس پاس کے علاقوں کے رہائشیوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایمز کے دونوں پروجیکٹس کو ایک ساتھ منظوری دی گئی تھی لیکن ایک ہی رفتار سے مکمل نہیں ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے لوگ، جن کے پاس جموں کے مقابلے صحت کی دیکھ بھال کے محدود اختیارات ہیں، انہیںایمز اونتی پورہ کی زیادہ ضرورت ہے۔دریں اثنا، اس منصوبے پر کام کرنے والے حکام نے کہا کہ کوششیں زوروں پر ہیں اور اس کا مقصد جون 2025 تک کام مکمل کرنا ہے۔انہوں نے تاخیر کی متعدد وجوہات کا حوالہ دیا، جن میں رسائی سڑک کے لیے زمین کے حصول پر قانونی تنازعات، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پابندیاں، قریبی آرمی بیس سے درپیش چیلنجز، بے ترتیب موسم، اور کووڈوبائی امراض شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوامل اجتماعی طور پر اس میگا پراجیکٹ کی پیش رفت میں رکاوٹ ہیں۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ پچھلے دوبرسوں میں پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا “چار اکیڈمک بلاکس، ایک سے زیادہ ہسپتال کے بلاکس، اور ہاسٹل بلاکس پر کام مکمل ہونے کے قریب ہے اور اس سہولت کو جلد از جلد متعلقہ حکام کے حوالے کرنے کی کوششیں جاری ہیں‘‘۔مرکزی حکومت نے 2019 میں ایمز اونتی پورہ کو 1,828 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے منظوری دی۔ اس منصوبے میں تقریباً 57 عمارتوں کی تعمیر شامل ہے جس میں ایک ہسپتال، ہاسٹل، رہائشی کوارٹرز، فٹ بال گراؤنڈ، ٹینس کورٹ، دواؤں کے پودوں والے باغات اور دیگر جدید ترین سہولیات شامل ہیں۔تکمیل پر، انسٹی ٹیوٹ 1,000 بستر فراہم کرے گا، جس میں 300 سپر سپیشلٹی بیڈ شامل ہیں، جس سے کشمیر کے صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو تقویت دینے کی امید ہے۔ اس منصوبے میں ایک میڈیکل کالج بھی شامل ہے جس میں 100 طلباء کی گنجائش اور 60 طلباء کے لئے ایک نرسنگ کالج شامل ہے۔حکومت نے اس منصوبے کو مکمل کرنے کی نئی آخری تاریخ 31 دسمبر 2024 مقرر کی ہے۔ تاہم، حکام پر امید ہیں کہ یہ سہولت جون 2025 تک مکمل طور پر فعال ہو جائے گی۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article