عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
لندن //برطانیہ میں 2023 میں مہاجرین کی تعداد اندازہ لگائی گئی تعداد سے بہت زیادہ 9 لاکھ تک پہنچ گئی جب کہ سخت ویزا قوانین کے باعث ملک میں آنے والوں کی تعداد میں کمی واقع ہونا شروع ہوگئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ بات سرکاری اعداد و شمار کے جائزے کے بعد سامنے آئی ہے۔یونائیٹڈ کنگڈم ووٹرز جن کی مجموعی تعداد 6 کروڑ 80 لاکھ کیقریب ہے، نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مہاجرین کی بڑی تعداد رہائشی سہولیات کی کمی کے حوالے سے صورتحال کو مزید خراب کر سکتی ہے اور عوامی خدمات کی فراہمی کے حوالے سے مزید دباؤ ڈال بڑھ سکتا ہے لیکن صحت کے شعبوں میں ملازمتیں فراہم کرنے والوں کا کہنا ہے کہ وہ غیر ملکی ورکرز کے بغیر کام نہیں کر سکتے۔قومی شماریات کے دفتر سے جاری کردہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جون 2023 تک 12 ماہ میں 9 لاکھ 6 ہزار مہاجرین کی امد ہوئی جب کہ سابقہ اندازے کے مطابق یہ تعداد 7 لاکھ 40 ہزار بنتی تھی، اس تعداد کو او این ایس نے بے مثال قرار دیا ہے۔او این ایس نے کہا کہ جون 2024 تک اس ریکارڈ بلند ترین سطح سے مہاجرین کی تعداد 20 فیصد کم ہو کر 7 لاکھ 28 ہزار تک پہنچ گئی ہے، او این ایس نے کہا کہ اس کمی کی وجہ قواعد میں تبدیلی کے بعد اسٹڈی ویزا پر آنے والوں کے ساتھ ان پر انحصار کرنے والے مہاجرین کی تعداد میں کمی ہے۔2016 میں قانونی طور پر آنے والے مہاجرین کی بڑی تعداد برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے ووٹ کے پیچھے متحرک قوتوں میں سے ایک تھی۔جون 2016 تک بریگزٹ پر ووٹنگ سے پہلے آخری 12 ماہ کی مدت میں مہاجرین کی تعداد 3 لاکھ 21 ہزار تھی ۔