تھنہ منڈی میں ٹریفک پولیس کا شکنجہ تیز | قانون کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی گئی

2 hours ago 1

عظمی یاسمین

تھنہ منڈی //راجوری کی تحصیل تھنہ منڈی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر شکنجہ کسنے کے لئے ایس او ٹریفک پولیس فضل احمد کی زیرِ سرپرستی ناکہ لگا کر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے چالان کاٹے گئے۔ انھوں نے اس سلسلے میں سخت کاروائی کرتے ہوئے راجوری – تھنہ منڈی روڈ پر ناکہ لگا کر ٹریفک قوانین کی پاسداری نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی۔ بعد ازاں ٹریفک پولیس کے ایس او فضل احمد نے بتایا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ وہ تمام لوگوں سے ٹریفک قوانین کی پاسداری کرنے کی اپیل بھی کرتے ہیں اور ٹریفک قوانین کے متعلق شعور بیدار کرتے ہیں جس کے چلتے حادثات میں بہت حد تک کمی واقع ہوئی ہے تاہم انہوں نے بتایا کہ حادثات سے بچنے کا واحد راستہ ٹریفک قوانین کی پاسداری ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کریں بغیر کاغذات کے گاڑی نہ چلائیں اور کم عمر بچوں کے ہاتھوں میں گاڑی نہ دیں۔ گاڑی چلاتے وقت موبائل فون کا استعمال نہ کریں، اورلوڈنگ نہ کریں البتہ سیٹ بیلٹ کا استعمال ضرور کریں تاکہ حادثات میں مزید کمی لائی جاسکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ نے ضلع بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورذی کرنے والے ڈرائیوروں موٹر سائیکل سواروں اور دیگر گاڑی چالکوں کے خلاف ناکہ لگا کر غیر نمونہ نمبر پلیٹس، گاڑی موٹر سائیکل کے کاغذات، لائیسنس، ہلمٹ ، کالے شیشے اور پریشر ہارن لگانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لا کر ان کے ای چالان، کورٹ چالان بھی کئے جا رہے ہیں اور بعض گاڑیوں کو سیز بھی کیا جا رہا ہے۔ آفسر موصوف نے مزید کہا کہ ان اقدامات کا مقصد عوام الناس کو ٹریفک حادثات سے بچانا، لوگوں کو ٹریفک قوانین کا شعور دینا، اور کرایہ نامہ بھی دیکھا جائے گا تاکہ عوالناس کو اضافی کرایہ نہ دینا پڑے اس لئے یہاں پر ٹریفک نظام کی بہتری تک یہ مہم جاری رہے گی۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article