ریوڈی جنیرو: برازیل کی میزبانی میں ریو ڈی جنیرو میں منعقدہ 19ویں جی 20 سربراہی اجلاس کے پہلے دن غزہ، لبنان اور یوکرین میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے ایک بیان شائع کیا گیا۔
اعلامیہ میں اسرائیلی حملے کی زد میں غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال کو ’تباہ کن‘ قرار دیتے ہوئے خطے میں انسانی امداد کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
فلسطینیوں کو حق خود ارادیت حاصل ہونے پر زور دیتے ہوئے دو ریاستی حل تجویز کیا گیا۔
اسرائیل ۔لبنان سرحدوں پر جامع جنگ بندی کے قیام کی حمایت کی گئی ہے۔
اعلامیہ میں یوکرین میں جنگ کے عالمی خوراک اور توانائی کی سلامتی پر منفی اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے پائدار امن کی حمایت کی گئی ہے۔
ایٹمی ہتھیاروں سے پاک اور سب کے لیے محفوظ دنیا کے ہدف کے عزم پر زور دیا گیا ہے۔
موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے G20 ممالک کے عزم کی طرف توجہ مبذول کرائے جانے والے اعلامیہ میں غریب ممالک کے لیے مزید مالی امداد کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے ۔
اعلامیہ میں مصنوعی ذہانت کے عنوان کو بھی جگہ دی گئی۔
یہ پیغام دیا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت سے ضرور استفادہ کیا جائیگاتا ہم اس کے خطرات کو بھی نظر ِ انداز نہیں کیا جائیگا۔
اعلامیہ میں فاقہ کشی، مفلسی اور عدم مساوات کے خلاف جدوجہد میں پُر عزم ہونے پر زور دیا گیا۔