Last updated نومبر 17, 2024
گذشتہ رات کو روس نے یوکرین کے مختلف علاقوں پر ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کیا ہے، جس کے بعد یوکرین میں سائرن بجنا شروع ہو گئے۔ اس جاری جنگ کے دوران یوکرین پر روس کی طرف سے حملے جاری رہے مگر یہ تازہ ترین حملہ ستمبر کے اوائل میں ہونے والے حملے کے بعد بہت بڑا منظم حملہ تھا۔
ایک بار پھر یوکرین کا انرجی انفراسٹرکچر، جنریٹرز اور ٹرانسمیشن سٹیشنز بظاہر ہدف بنائے گئے ہیں۔ یوکرین میں اس وقت شدید سردی ہے اور اس موسم کی پہلی برف باری بھی ہوئی ہے۔ حکام کے اندازے کے مطابق اس بار پھر یوکرین کے لیے ایک اور مشکل موسم سرما ثابت ہو سکتا ہے۔
روس نے یوکرین کے ’میزائل حملوں‘ سے بچنے کے لیے اپنے جنگی طیارے کہاں چھپا لیے’بوگی مین‘ اور ’ویمپائر‘: یوکرین اور روس ایک دوسرے کے خلاف کون کون سے ڈرون استعمال کر رہے ہیں؟
جنوب میں واقع میکولائیو شہر میں ان حملوں سے سب سے زیادہ تباہی ہوئی ہے۔ ان حملوں میں یہاں کم از کم دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ روسی حملوں سے یوکرین کے جنوب میں اوڈیسہ پورٹ شہر میں بجلی کا نظام معطل ہو گیا۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس نے ان کے ملک کے تمام خطوں پر ایک منظم حملے میں 120 کے قریب میزائل داغے ہیں۔
ٹیلیگرام پر اپنی پوسٹ میں انھوں نے کہا کہ ماسکو نے ان کے ملک کی انرجی انفراسٹرکچر کو ہدف بنایا ہے۔
انھوں نے اس خبر کی تصدیق کی ہے کہ ملک کے کچھ حصوں میں بجلی معطل ہو گئی ہے اور اس وقت کی بحالی پر کام ہو رہا ہے۔ یوکرینی صدر نے کہا کہ ان کی افواج نے 140 سے زائد اہداف کو تباہ کیا ہے۔