سرینگر// سائبر پولیس کشمیر نے 21 لاکھ روپے کی ڈیجیٹل دھوکہ دہی کے کیس کو حل کرتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار کیا اور 4.13 لاکھ روپے برآمد کر لیے۔
ایس ایس پی سرینگر امتیاز احمد نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ یہ کیس اس وقت سامنے آیا جب سرینگر کے ایک سینئر شہری نے شکایت درج کرائی کہ انہیں ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (TRAI) اور سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (CBI) کے اہلکاروں کے طور پر ظاہر کرنے والے جعلسازوں نے دھوکہ دیا۔
انہوں نے بتایا، “فراڈ کرنے والوں نے متاثرہ شخص پر 6.8 کروڑ روپے کی فرضی منی لانڈرنگ کے کیس میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا اور جعلی وارنٹ گرفتاری اور جرمانے جاری کیے۔ انہیں ‘قومی راز’ قرار دے کر متاثرہ شخص کو دھمکایا گیا کہ وہ اپنا گھر بند کر لے اور کسی سے بات نہ کرے”۔
ایس ایس پی کے مطابق، متاثرہ شخص نے خوف کے باعث اپنی فکسڈ ڈپازٹس جلد بند کر دیں اور 21 لاکھ روپے ایک دھوکہ دہی پر مبنی ایچ ڈی ایف سی بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دیے، یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ رقم چند گھنٹوں میں واپس کر دی جائے گی۔
پولیس نے ایف آئی آر نمبر 26/2024 کے تحت مقدمہ درج کیا اور جدید تکنیکی ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے تفتیش کا آغاز کیا۔
ایس ایس پی نے کہا، “ٹیمیں اتر پردیش، دہلی، اور پنجاب بھیجی گئیں، جہاں شملی (یوپی) سے گورو کمار، پٹیالہ (پنجاب) سے گرپریت سنگھ، اور پٹیالہ سے ہی اجوال چوہان کو گرفتار کیا گیا”۔
آپریشن کے دوران 4 موبائل فون، ایک میک بک، 13 سم کارڈز، 24 ڈیبٹ کارڈز، 20 چیک بکس، 10 پاس بکس اور دیگر مشتبہ مواد ضبط کیا گیا۔ متاثرہ شخص کے اکاؤنٹ میں 4.13 لاکھ روپے واپس بھیجے گئے ہیں۔
ایس ایس پی سرینگر نے بتایا کہ مزید تفتیش جاری ہے تاکہ دیگر سازش کرنے والوں کا پتہ لگایا جا سکے اور اس گھوٹالے کے پیچھے موجود بڑے نیٹ ورک کو توڑا جا سکے۔
پولیس نے عوام کے لیے ایک مشاورتی نوٹس جاری کرتے ہوئے مالی معلومات کے اشتراک میں احتیاط برتنے اور ایسی اسکیموں کا شکار نہ ہونے کی وارننگ دی ہے۔ انہوں نے کہا، “مستند سرکاری ادارے کبھی بھی ادائیگیوں کا مطالبہ نہیں کرتے، فون کالز پر تحقیقات نہیں کرتے اور حساس ڈیٹا آن لائن طلب نہیں کرتے۔ شہری کسی بھی مشتبہ سرگرمی کو فوری طور پر قریبی سائبر پولیس اسٹیشن یا ہیلپ لائن پر رپورٹ کریں”۔
سائبر پولیس نے 21 لاکھ روپے کی ڈیجیٹل فراڈ کیس حل کر لیا؛ 3 گرفتار، 4 لاکھ روپے برآمد
*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times
(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.
Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)
Watch Live | Source Article