عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//حکومتِ نے ادارتی کارکردگی، سیکورٹی، شفافیت اور کام کے رفتار کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے، جس کے تحت سرکاری خط و کتابت کے لیے ای آفس پلیٹ فارم کے استعمال کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ عمومی انتظامی محکمہ کے کمشنر سیکریٹری سنجیو ورما کی طرف سے جاری سرکیولر میں کہا گیا کہ ای آفس کے نفاذ کے بعد سے حکومت کے آپریشن میں نمایاں بہتری آئی ہے، جس میں اندرونی رسیدوں کی راجسٹریشن، فائل کی تخلیق، رسیدوں اور فائلوں کی پیشرفت، افسران اور ملازمین کے تبصرے کا ریکارڈ، منظوریوں کا ریکارڈ اور ریکارڈ کی آرکائیو کرنے کے مراحل شامل ہیں۔سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ اس نظام میں حقیقی وقت میں ٹریکنگ کی سہولت نے کاغذ سے آزاد ماحول کو فروغ دیا ہے، جس سے کام کے عمل میں مزید بہتری آئی ہے۔کمشنر سیکریٹری نے تاہم کہا ہے کہ، یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ بعض رسیدیں اور اہم خط و کتابت مختلف فوری پیغامات سہولیات جیسے واٹس ایپ یا ای میل کے ذریعے شیئر کی جا رہی ہیں، جس سے سرکاری خط و کتابت کا سراغ لگانا مشکل ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل سرکاری کام کے رفتارمیں رکاوٹ ڈال رہا ہے اور ای آفس سسٹم کے مقاصد کو ناکام بنا رہا ہے۔اس پس منظر میں، سرکیولرمیں تمام انتظامی سیکریٹریوں، ڈپٹی کمشنروں، محکموں کے سربراہان، اور پی ایس یوکارپوریشنوںکے منیجنگ ڈائریکٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام سرکاری خط و کتابت صرف ای آفس کے ذریعے شیئر کریں، تاکہ سسٹم کی سالمیت اور کارکردگی کو برقرار رکھا جا سکے۔یہ ہدایت حکومت کے شفاف، مؤثر اور محفوظ حکمرانی کے عزم کے مطابق ہے جو جموں و کشمیر میں نافذ کی جا رہی ہے۔