یواین آئی
نئی دہلی// راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑنے ایوان کے معمول کے کام کاج میں جاری خلل پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے آج کہا کہ ضابطہ 267 کو رخنہ اندازی کا ہتھیار بنایا جا رہا ہے۔ ایوان میں ضابطہ 267 کے تحت موصولہ نوٹس کو مسترد کرنے کے بعد دھنکڑنے اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی پر کہا کہ یہ مسائل ہفتے کے دوران بار بار اٹھائے گئے ہیں۔ نتیجتاً کام کے پہلے تین دنوں میں کوئی کام کاج نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہ دن تھے جنہیں ہمیں مفاد عامہ کے لیے وقف کرنا چاہیے تھا۔ ہمیں حلف کی پاسداری کرتے ہوئے اپنے فرائض کی ادائیگی کرنی چاہیے تھی۔انہوں نے کہا کہ اس دوران وقت اور موقع کا نقصان ہوا۔ خاص طور پر وقفہ سوالات کی عدم موجودگی عام لوگوں کے لیے ایک بڑا صدمہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضابطہ 267 کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ عام کام کاج میں رکاوٹ اور خلفشار پیدا کیا جاسکے، جو قابل قبول نہیں ہے۔گہرے درد اور انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ ہم بہت بری مثال قائم کر رہے ہیں۔ ہم اس ملک کے لوگوں کی توہین کر رہے ہیں۔ ہم ان کی توقعات پر پورا نہیں اتر رہے ہیں۔ ہمارا کام عوام کے مفاد پر مرکوز نہیں ہے۔ ہم عوامی کام سے لاتعلق ہوتے جا رہے ہیں، لوگ ہمارا مذاق اڑاتے ہیں۔ “ہم عملی طور پر مذاق کا موضوع بن چکے ہیں۔