ضلع کشتواڑ میں پالی تھین

1 day ago 2

عاصف بٹ

کشتواڑ//ضلع ترقیاتی کمشنر نے اہم قدم اٹھاتے ہوے ضلع کشتواڑ میں پالی تھین کے بنانے ، بیچنے و اسکے استعمال پر مکمل پابندی عائدکردی ہے۔ ضلع ترقیاتی کمشنر کی جانب سے جاری کردہ حکمنامہ میں بتایا گیا کہ پورے ضلع کے اندر پالی تھین کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔جموں و کشمیر حکومت نےحکمنامہ ایس او59محرر10فروری 2022کے تحت پولی تھین کیری بیگز پلاسٹک شیٹس یا پلاسٹک پیکیجنگ شیٹس اور ملٹی لیئر پیکیجنگ کی تیاری ذخیرہ اندوزی، تقسیم، فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کی ہے جبکہ مختلف حلقوں سے شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ مذکورہ حکومتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ضلع میں پالی تھین کیری بیگز کا استعمال اور تقسیم جاری ہے پالی تھین بیگز کا استعمال ماحول کے لیے کافی خطرے کا باعث بن رہا ہے جو کہ غیر بائیوڈیگریڈیبل پلاسٹک کے فضلے سے ماحولیاتی خطرات کا باعث بنتا ہے اور نکاسی آب میں رکاوٹ، انسانوں، جانوروں، جنگلی حیات اور سمندری ماحولیاتی نظام وغیرہ کے لیے صحت کے لیے خطرات کا باعث بنتا ہے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ کچھ لوگ کچرا پھینکنے والی جگہوں پر پالی تھین کو جلانے کے عمل میں بھی ملوث ہیں جو انسانی زندگ صحت اور عوامی تحفظ کے لیے خطرناک سرطانی اثرات پیدا کرتے ہیں۔ضلع کشتواڑ کے تمام تجارتی ادار، خوردہ فروشوں، تھوک فروشوں اور دکانداروںکیلئے ضروری ہے کہ وہ ایسی اشیاء کی فروخت، استعمال اور تقسیم کو روک دیں۔ طبی یا صنعتی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والا پالی تھین، یا حکومت کی طرف سے تجویز کردہ کسی خاص حالات میں، اس پابندی سے مستثنیٰ ہوگا۔ ای او میونسپل کونسل کشتواڑ اور بی ڈی اوز کواپنے اپنے دائرہ اختیار میں اس حکم کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنائیں گے اور نادہندگان پر بھاری جرمانہ عائد کریں گے اور اسے ضبط کریں گے۔ وہ نادہندہ افراد کے کیس کو متعلقہ تھانوں میں قواعد کے تحت کارروائی کرنے کے لیے بھی کارروائی کریں گے۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article