عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// اپنی پارٹی کے سربراہ سید الطاف بخاری نے کہا کہ عوام نے اپنی پارٹی کو حکومت قائم کرنے کیلئے منتخب نہیں کیا تاہم انہوں نے اسے اپوزیشن کا کردار سونپا ہے اور یہ ذمہ داری اپنی پارٹی پوری لگن اور جوش و جذبے کے ساتھ نبھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی عوام کی خدمت، جموں کشمیر کے ثقافتی تشخص اور حقوق کے تحفظ کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔موصولہ بیان کے مطابق الطاف بخاری نے یہ باتیں سرینگر میں پارٹی صدر دفتر پر منعقدہ ایک غیر معمولی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چھانہ پورہ حلقہ انتخاب سے تعلق رکھنے والے پارٹی لیڈران اور سینئر کارکنان نے شرکت کی۔ اس موقع پر پارٹی کے صوبائی صدر کشمیر محمد اشرف میر سمیت کئی سرکردہ رہنما بھی موجود تھے۔موصولہ بیان کے مطابق اس موقع پر بخاری نے جموں و کشمیر اور اس کے عوام کے مفادات کی خدمت کیلئے پارٹی کے عزم کے بارے میں بات کی۔انہوں نے کہا’’ ہم جب بھی اور جہاں بھی حکومت کو عوامی مسائل کے تئیں غافل پائیں گے، ہم اپنی آواز بلند کریں گے‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’ اپنی پارٹی جموں و کشمیر کی ثقافتی شناخت کے تحفظ اور عوامی حقوق کی حفاظت کرتی رہے گی‘‘۔ الطاف بخاری نے کہا’’ 5اگست 2019 کے واقعات کے بعد جب یہاں ہر سو افرا تفری اور خوف و ہراس کا ماحول تھا، روایتی سیاسی جماعتوں اور ان کے لیڈران نے خاموش رہنے میں ہی اپنی عافیت سمجھی۔ تاہم ہم نے اس مشکل وقت میں سامنے آکر اپنے لوگوں کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا۔ یہ ہمارے قائدین ہی تھے جو وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور دیگر حکومتی لیڈروں سے ملنے نئی دہلی گئے اور انہیں اس بات پر قائل کیا کہ مقامی لوگوں کے اس خطے میں زمین اور ملازمتوں کے خصوصی حقوق کو برقرار رکھا جائے‘‘۔انہوں نے کہا’’ ہم نے جموں و کشمیر کے لوگوں کیلئے ملازمتوں اور زرعی اراضی کے خصوصی حقوق کا تحفظ کیا، جو خطے کی کل اراضی کا 95 فیصد ہے۔ ہم نے یہ کوششیں شرپسندوں کی جانب سے ہمارے خلاف پروپیگنڈے اور غلط معلومات پھیلانے کے باوجود کیں۔ ہم نے اس پروپیگنڈے پر کوئی دھیان نہیں دیا کیونکہ ہماری واحد توجہ اس نازک وقت میں اپنے لوگوں کے شانہ بہ شانہ کھڑے رہنے کی طرف تھی‘‘۔اس اجلاس میں موجود شرکا نے جموں کشمیر کے موجودہ سیاسی منظر نامے، تنظیمی امور اور عوامی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔