November 18, 2024
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// سرینگر کے ٹینگہ پورہ بائی پاس میں المناک سڑک حادثے میں دو نوجوان طالب علموں کی موت کے چند دن بعد، ٹریفک پولیس نے قیمتی جانوں کو بچانے کی کوشش میں دو پہیہ اور چار پہیہ گاڑیوں پر سوار نابالغوں پر قابو پانے کے لیے اپنی مہم تیز کردی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین دنوں میں، 1000 سے زیادہ گاڑیاں، جن میں سے زیادہ تر دو پہیہ گاڑیاں ہیںبائیک اور اسکوٹیز ہیں،کو محکمہ ٹریفک نے ضبط کیا ہے۔دہلی پبلک اسکول(ڈی پی ایس)کے دو نوجوان طالب علموں کی حادثے میں ہلاکت نے پوری وادی میں صدمے کی لہر دوڑادی۔ اس واقعہ نے محکمہ ٹریفک کو دو پہیہ گاڑی چلانے والے نابالغوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم شروع کرنے پر آمادہ کیا۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس(ٹریفک)سرینگر مظفر احمد شاہ نے صحافیوں کو بتایا”یہ دیکھنا ہمیشہ تکلیف دہ ہوتا ہے کہ لاپرواہی سے ڈرائیونگ کی وجہ سے سڑک پر نوجوانوں کی جانیں ضائع ہوتی ہیں، ایک چیز، جو ہم نے نوٹ کی ہے وہ یہ ہے کہ والدین اپنے بچوں کی مدد کر رہے ہیں جو ابھی 18 سال کے نہیں ہیں اور وہ دو پہیہ اور اسکوٹی چلاتے ہیں،” ۔انہوں نے کہا کہ حادثات کی تعداد کو کم کرنے کے لیے والدین کا تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہمیں والدین کے مکمل تعاون کی ضرورت ہے، ہم نے کئی دو پہیہ گاڑیوں کو ضبط کیا ہے اور نابالغوں کے والدین کو بھی بلا کر ان کی کونسلنگ کی ہے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ، ہم روزانہ تقریباً 500 دو پہیہ گاڑیوں کو پکڑ سکتے ہیں جنہیں نوجوان بغیر لائسنس کے چلاتے ہیں۔
ایس ایس پی نے کہا کہ والدین کے تعاون کے بغیر ٹریفک پولیس بہت کچھ نہیں کر سکتی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ چار دنوں میں 1000 سے زائد گاڑیوں کو ضبط کیا گیا اور چالان بھی کیا گیا۔انہوں نے کہا “انہیں نابالغ بچے بغیر لائسنس کے چلا رہے تھے۔ مہم جاری رہے گی، “۔محکمہ ٹریفک کے پاس دستیاب عارضی اعداد و شمار کے مطابق صرف کشمیر میں ہر سال کم از کم 500 جانیں ٹریفک کی سڑکوں سے چلی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اعداد و شمار میں دیہی علاقوں، شاہراہوں اور قومی شاہراہوں پر ہونے والے حادثات شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ اہم مقامات پر تعینات ٹریفک پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دو پہیہ گاڑی چلانے والے نابالغوں کی کونسلنگ کریں۔حکام نے کہا “ہم ان چھوٹے بچوں کو تھپڑ یا مار نہیں سکتے، انہیں مناسب طریقے سے کونسلنگ کرنے کی ضرورت ہے،” ۔ادھر پیر کوٹریفک کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف خصوصی مہم بالخصوص کولگام ٹائون اور میر بازار میں بغیر ہیلمٹ اور ٹرپل سواری کے بہت سے بائیکرز / اسکوٹی ضبط کر کے چالان کیا گیا۔ سب کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ہیلمٹ پہنیں اور اپنی زندگیوں کو بچانے کے لیے ٹرپل سواری سے گریز کریں۔ اس کے علاوہ معمولی ڈرائیونگ بائک / فور وہیلر کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے۔ والدین اور اسکول کے حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ طلبا کو مشورہ دیں کہ وہ مناسب ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر بائیک اور فور وہیلر نہ چلائیں۔ یہ ڈرائیو ٹریفک کی خلاف ورزیوں کی لعنت کو روکنے کے لیے جاری رکھے گی۔