منشیات کا استعمال سنگین چیلنج:آئی جی پی کشمیر

6 days ago 1

عظمیٰ نیوز سروس

اننت ناگ// انسپکٹر جنرل آف پولیس وی کے بردی نے ہفتہ کو کہا کہ جو لوگ ہمارے معاشرے میں منشیات کو دھکیلتے ہیں اور ہمارے نوجوانوں کو نشانہ بناتے ہیں انہیں قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔جنوبی کشمیر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی جی پی نے نوجوانوں کی توانائی اور صلاحیت کو مثبت اور نتیجہ خیز سرگرمیوں میں استعمال کرنے کے لیے محکمہ پولیس کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے نوجوانوں میں منشیات کی لت پر بڑھتے ہوئے خدشات کو تسلیم کیا اور نوجوان نسل کو اس سماجی برائی کا شکار ہونے سے بچانے کے لیے بروقت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا”منشیات کا استعمال ایک سنگین چیلنج ہے، جو ہمارے معاشرے کے تانے بانے، خاص طور پر ہمارے نوجوانوں کے لیے، جو اس خطے کا مستقبل ہیں، کو تتر بتر کررہا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد انہیں ایک صحت مند متبادل، ایک ایسا پلیٹ فارم پیش کرنا ہے جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کر سکیں، اعتماد پیدا کر سکیں، اور نقصان دہ خلفشار سے دور رہ سکیں،” ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا مقصد نوجوانوں کے ساتھ اعتماد، تعاون اور باہمی احترام کا رشتہ استوار کرنا ہے، اس طرح رکاوٹوں کو توڑنا اور بہتر رابطے کو یقینی بنانا ہے۔بردی نے عوام کو یقین دلایا کہ پولیس نہ صرف نوجوانوں کو تعمیری پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے بلکہ ان لوگوں کے خلاف بھی سخت کارروائیاں کر رہی ہے جو انہیں منشیات کی طرف راغب کرنے میں ملوث ہیں۔انکا کہنا ہے “ہم منشیات کی لت کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ہمارے معاشرے میں منشیات کو دھکیلنے اور ہمارے نوجوانوں کو نشانہ بنانے والوں کو قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا، ہمارا مشن نہ صرف سزا دینا ہے بلکہ اس طرح کی سرگرمیوں کو روکنا بھی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ نوجوان ایک صحت مند، فعال، اور بااختیارمعاشرے کی تعمیر کا ایک لازمی حصہ ہیں۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article