November 16, 2024
عظمیٰ نیوز ڈیسک
امپھال//ایک سال سے زیادہ مدت گزر جانے کے بعد بھی منی پور میں حالات اب تک قابو میں نہیں آ سکے ہیں۔ یہاں جیریبام میں لگاتار تشدد سے متعلق خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ جمعہ کو بھی تین لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ منی پورآسام سرحد کے پاس جو لاشیں ملی ہیں ان میں دو بچے اور ایک خاتون کی ہے۔ اطلاع کے مطابق کچھ دن پہلے ہی ایک کنبہ کے 6اراکین کا اغوا کر لیا گیا تھا۔ افسروں کے مطابق آسام کی سرحد پر ندی کے کنارے یہ لاشیں ملی ہیں۔ یہاں سے 15 کلومیٹر کی دوری پر اغوا کا واقعہ پیش آیا تھا۔ حالانکہ لاشوں کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔پولیس نے بتایا کہ ابھی تک یہ تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ لاشیں انہی کی ہیں جن کا اغوا ہوا تھا یا پھر کسی اور کی۔ انہوں نے بتایا کہ اب لاشوں کا ڈی این اے ٹسٹ کرایا جائے گا۔ واضح ہو کہ منگل کو سیکوریٹی اہلکاروں نے جیریبام میں ہی ایک تصادم میں 10 انتہا پسندوں کو مار گرایا تھا۔ اس کے جواب میں انتہا پسندوں نے سی آر پی ایف پوسٹ پر حملہ کیا تھا، اسی گاوں میں میتئی پریوار سے کم سے کم 6 لوگوں کا اغوا کرلیا گیا تھا جن میں 3 بچے اور خاتون بھی شامل تھیں۔افسروں کا کہنا ہے کہ اتنہا پسندوں نے ہی کنبہ کے لوگوں کا اغوا کرلیا تھا۔ جیریبام کے رہنے والے لیش رام ہیراجیت نے بتایا کہ میری اہلیہ، دو بچے، ساس، سالی اور اس کے بچوں کو گھر سے ہی اغوا کر لیا گیا۔ میں اس وقت گھر پر ہی موجود تھا۔ میں دہلی حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ میرے کنبہ کو بچایا جائے۔وہیں دوسری طرف جیریبام میں سیکوریٹی اہلکاروں کے ساتھ تصادم میں مارے گئے لوگوں کی حمایت میں جمعہ کو چورا چاند پور ضلع میں سینکڑوں لوگوں نے سڑکوں پر اتر کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ادھرمنی پور میں تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے سیکورٹی فورسز کو حکم دیا ہے کہ وہ نظم و نسق برقرار رکھنے اور امن کی بحالی کے لیے ضروری اقدامات کریں اور شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ وزارت نے عوام سے امن برقرار رکھنے، افواہوں پر یقین نہ کرنے اور ریاست میں امن و قانون کو برقرار رکھنے کے لیے سیکورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔