ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی شروع ہو چکی ہے، اور مہا یوتی (این ڈی اے اتحاد) اورمہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے درمیان کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔ اس وقت مہا یوتی برتری حاصل کیے ہوئے ہے، لیکن ایم وی اے بھی سخت مقابلہ دے رہی ہے۔
این ڈی اے کی برتری کے پیش نظر بی جے پی کے کارکن جشن کی تیاری کر رہے ہیں۔ دونوں اتحاد پر اعتماد ہیں کہ وہ حکومت سازی کریں گے۔ ایسے میں مہاراشٹر کے اگلے چیف منسٹر کے نام پر قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں۔
فی الحال مہاراشٹر کے چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے ہیں، جبکہ ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ پر اجیت پوار فائز ہیں۔ تاہم، بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق چیف منسٹر دیویندر فڈنویس کا نام بھی چیف منسٹر کے عہدہ کیلئے زیر غور ہے۔ اگر بی جے پی زیادہ سیٹیں جیتتی ہے تو قیاس کیا جا رہا ہے کہ فڈنویس چیف منسٹر بن سکتے ہیں۔
بی جے پی رہنما پروین دھرےکر نے بھی کہا ہے کہ دیویندر فڈنویس کے چیف منسٹر بننے کے امکانات ہیں، لیکن دوسری طرف اجیت پوار بھی چیف منسٹر کے عہدے کیلئے دعویدار سمجھے جا رہے ہیں۔ این سی پی رہنما امول متکاری نے کہا کہ اجیت پوار کے چیف منسٹر بننے کی خواہش ہے۔
دوسری جانب مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے بیان دیا ہے کہ ایم وی اے اتحاد میں کانگریس کو چیف منسٹر کا عہدہ ملنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ کانگریس کے سب سے زیادہ سیٹیں جیتنے کے امکانات ہیں، اس لیے وزیر اعلیٰ کا عہدہ کانگریس کا حق بنتا ہے۔ تاہم، ان کے اس بیان پر شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے اختلاف کیا۔
راوت نے کہا کہ اگر کانگریس نانا پٹولے کو چیف منسٹر بنانا چاہتی ہے، تو یہ اعلان کانگریس قیادت جیسے ملکارجن کھڑگے، سونیا گاندھی، یا راہول گاندھی کو کرنا ہوگا۔ راوت نے واضح کیا کہ وہ نانا پٹولے کے بیان کو سنجیدگی سے نہیں لیتے۔
انتخابات کے نتائج کا حتمی اعلان ہونے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ مہاراشٹر کا تاج کس کے سر سجے گا، لیکن فی الحال سیاسی گہما گہمی عروج پر ہے۔