نئی دہلی: رواں ہفتے ہونے والے اسمبلی انتخابات میں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی گٹھ بندھن مہاراشٹر میں زبردست جیت کی طرف گامزن ہے، جب کہ جھارکھنڈ میں جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کی قیادت میں انڈیا اتحاد کی واپسی ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔
ان دونوں ریاستوں میں ہفتہ کے روز ہونے والے اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کے پہلے تین گھنٹوں کے رجحانات میں مہاراشٹر میں بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی گٹھ بندھن 220 سیٹوں پر آگے ہے، جب کہ انڈیا اتحاد 47 سیٹوں پر آگے ہے۔
مہایوتی گٹھ بندھن کو ریاست کے تمام علاقوں میں بڑی کامیابی مل رہی ہے۔ بی جے پی کے امیدوار 125 سیٹوں پر، شیوسینا 56 سیٹوں پر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے امیدوار 39 سیٹوں پر آگے ہیں۔
انڈیا اتحاد میں کانگریس اور شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے-یو بی ٹی) بالترتیب 22 اور 18 سیٹوں پر آگے ہیں اور این سی پی شرد پوار 12 سیٹوں پر آگے ہیں۔
انتخابی نتائج پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے کہا، ”ایسا لگتا ہے کہ انتخابی نتائج میں کچھ گڑبڑی ہے۔
مہاراشٹر میں اکتوبر 2019 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور یونائیٹڈ شیوسینا نے مل کر مقابلہ کیا تھا اور وہ بالترتیب 105 اور 56 سیٹیں جیتی تھیں، جب کہ این سی پی کو 54 اور کانگریس کو 44 سیٹیں ملی تھیں۔
جھارکھنڈ کی تمام 81 سیٹوں پر گنتی کے رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ حکمراں جے ایم ایم 30 سیٹوں پر آگے ہے، جبکہ کانگریس پارٹی اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) بالترتیب 14 اور 4 سیٹوں پر آگے ہیں۔
بی جے پی امیدواروں کو 27 سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔