Last updated نومبر 9, 2024
ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر اور رکن پارلیمنٹ سنیل تٹکرے نے مہایوتی اتحاد میں شامل امیدواروں کے خلاف بغاوتی رخ اختیار کرنے والے اور انتخابی ضابطہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اتحاد کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والے آٹھ عہدیداروں کے خلاف معطلی کی کارروائی کی ہے۔ ان عہدیداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے پارٹی امیدواروں کے خلاف نامزدگی داخل کرکے نہ صرف اتحاد کو دھوکہ دیا بلکہ مہایوتی حکومت کی عوامی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا عمل اختیار کیا۔
معطل ہونے والے عہدیداروں میں این سی پی کے ریاستی نائب صدر باپو بھیگڑے، اکولا دیہی کے ضلع صدر کرشنا اندھارے، ناندیڑ شمال کے ضلع صدر وشمبھر پوار، ناندیڑ ضلع کی خواتین ضلع صدر پوجا ویوہارے، دھولیہ کے سابق ضلع پریشد رکن گیانیشور بھامرے، دہیسر کی تعلقہ صدر محترمہ ممتا شرما، تمسر (بھنڈارا) تعلقہ کے صدر دھنیندر تورکر اور یوتھ ونگ کے ریاستی سیکریٹری آنند سندھیکر شامل ہیں۔
این سی پی ذرائع کے مطابق ان عہدیداروں نے پارٹی کی ہدایات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے اتحاد کی حکمت عملی کو نظرانداز کیا اور پارٹی نظم و ضبط کو نقصان پہنچایا۔ این سی پی کے ریاستی صدر سنیل تٹکرے کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی ہے کہ پارٹی اور اتحاد کے نظم و ضبط کا احترام برقرار رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کے لیے این سی پی میں کوئی جگہ نہیں ہے اور جو کوئی بھی تنظیم کے اصولوں کے خلاف جائے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ عوامی سطح پر مہایوتی کی حمایت اور اتحاد کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے این سی پی کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کو ایک مضبوط پیغام سمجھا جا رہا ہے.