عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// راجوری کو بارہمولہ سے جوڑنے والی 300 کلومیٹر طویل شاہراہ پر کام جلد شروع ہونے والا ہے۔ اس کی تعمیر کو بارڈر روڈز آرگنائزیشن (BRO) کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) نے جموں میں اپنے علاقائی افسر کے ذریعے پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنسی(پی ایم سی) فراہم کرنے کیلئے ایک کنسلٹنٹ کی خدمات کو شامل کرنے کا کام سونپا ہے۔ اس میں فزیبلٹی اسٹڈی کرنا، تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (DPR) تیار کرنا، تعمیر سے پہلے کی خدمات فراہم کرنا، اور NH-701A کے ساتھ دو لین شاہراہ کے لیے تعمیراتی نگرانی کی شامل ہے۔ ہائی وے جموں و کشمیر میں شوپیان، کیلر، پکھر پورہ، یوس مرگ، دودھ پتھری اور ماگام سمیت اہم علاقوں کو جوڑے گی۔ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ منصوبہ ، جس کی لاگت تقریباً 3,300 کروڑ روپے آئے گی ، جموں ڈویژن کے راجوری اور پونچھ اضلاع کو موجودہ مغل روڈ کے ذریعے وادی کشمیر سے جوڑے گا۔ اس ہائی وے کو نیشنل ہائی وے 701A کے طور پر نامزد کیا جا رہا ہے، جس کی وادی کشمیر میں گلمرگ اور بارہمولہ کے علاقوں تک توسیع کے منصوبے ہیں۔یہ سڑک چار لین کی ہوگی جس کی کل چوڑائی تقریباً 70 فٹ ہوگی۔ منصوبے کے کچھ حصوں کو پہلے ہی قومی شاہراہ قرار دیا جا چکا ہے۔
اہلکار نے بتایا کہ شاہراہ ناربل کے قریب NH-1 کے ساتھ اپنے جنکشن سے شروع ہوگی، جو ماگام، دودھ پتھری، یوس مرگ، پکھر پورہ، کیلر، شوپیان اور بفلیاز جیسے علاقوں کو جوڑے گی، اور پونچھ میں سرنکوٹ کے قریب NH-144A کے ساتھ اپنے سنگم پر ختم ہو جائے گی۔ ماگام اور سرنکوٹ (پونچھ)کے درمیان کا حصہ 159 کلومیٹر پر محیط ہے اور یہ کئی اہم سیاحتی مقامات سے گزرے گا، بشمول بالائی بڈگام کے دامن میں یوس مرگ اور دودھ پتھری۔ یہ راستہ چرار شریف، پکھر پورہ، کیلر، شوپیان اور بفلیاز سے بھی گزرے گا۔اہلکار نے کہا کہ چار لین والی سڑک جموں سرینگر ہائی وے کے متبادل کے طور پر کام کرے گی اور خطے میں رابطے کو فروغ دے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے موجودہ شاہراہ پر ٹریفک کی بھیڑ کم ہونے کی امید ہے۔جنوبی کشمیر میں یہ سڑک مغل روڈ کیساتھ زوورہ، مشوارہ شادی مرگ، دربگام، اگلر، چراری پورہ سے گزرے گی، اس کے بعد وسطی کشمیر میں پکھر پورہ، یوس مرگ، چرار شریف، دودھ پتھری اور ماگام سے گزرے گی۔یہ نئی شاہراہ جموں اور کشمیر کے درمیان مسافروں کے لیے ایک مختصر اور زیادہ موثر راستہ فراہم کرے گی اور ایک متبادل پیش کرے گی جو سری نگر اور جموں کو بائی پاس کرتا ہے۔اہلکار نے کہا کہ یہ منصوبہ بی آر او کے حوالے کر دیا گیا ہے، جس پر جلد ہی کام دوبارہ شروع ہونے کی امید ہے۔ شاہراہ دو سال کے اندر مکمل ہونے والی ہے، جس کی دیکھ بھال کی مدت پانچ سال ہے۔