نئی دہلی: منی پور میں بڑھتے تشدد کے بیچ کانگریس نے پیر کے دن وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا کہ وہ جاریہ ماہ کے پارلیمانی اجلاس سے قبل گڑبڑزدہ ریاست کا دورہ کریں۔ اس نے منی پور میں ”ڈبل انجن سرکار کی پوری طرح ناکامی“ کے لئے وزیر داخلہ امیت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ مودی کو پہلے منی پور کے کُل جماعتی وفد سے ملاقات کرنی چاہئے اور اس کے بعد 25 نومبر سے شروع ہونے والے پارلیمانی اجلاس سے قبل قومی سطح پر آل پارٹی میٹنگ طلب کرنی چاہئے۔
اے آئی سی سی ہیڈکوارٹرس میں صدر منی پور کانگریس کے میگھاچندرسنگھ اور اے آئی سی سی انچارج منی پور گریش چوڈنکر کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب میں جئے رام رمیش نے مطالبہ کیا کہ امیت شاہ اور چیف منسٹراین بیرن سنگھ لازمی طورپر مستعفی ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ 3مئی 2023 سے ریاست ِ منی پور جل رہی ہے۔ وزیراعظم مودی دنیا کے مختلف ملکوں کے دورے کرتے رہتے ہیں اور نصیحت جھاڑتے رہتے ہیں لیکن ان کے پاس منی پور جانے کا وقت نہیں۔ ہمارا پہلا مطالبہ ہے کہ مودی پارلیمانی اجلاس سے قبل منی پور جانے کے لئے وقت نکالیں۔
وہ وہاں سیاسی جماعتوں‘ سیاسی قائدین‘ سیول سوسائٹی گروپس اور ریلیف کیمپس میں رہنے والوں سے ملاقات کریں۔ کانگریس کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ وزیراعظم‘ منی پور کے کُل جماعتی وفد سے ملیں اور قومی سطح پر آل پارٹی میٹنگ بھی طلب کریں۔ 31 جولائی 2024 سے کُل وقتی گورنر نہیں ہے۔
اس سے قبل ایک ایس ٹی گورنر کو اندرون 18 ماہ ہٹادیا گیا۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کُل وقتی گورنر کا تقرر کیا جائے۔ کانگریس نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ وزیراعظم نے منی پور کو وزیر داخلہ کو ”آؤٹ سورس“ کردیا ہے۔
وزیر داخلہ اور ناکام چیف منسٹر کے درمیان عجیب سی ”جگل بندی“ ہورہی ہے۔ وزیر داخلہ نے چیف منسٹرکی ناکامی کا نوٹ کیوں نہیں لیا اور وہ انہیں بچانے کی کوشش کیوں کررہے ہیں۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ اگر بی جے پی حکومت‘ وزیراعظم اور وزیر داخلہ منشیات مافیا سے ایمانداری سے لڑنا چاہتے ہیں تو پھر وہ عدالتوں میں زیرالتوا کیسس کے سلسلہ میں کیوں حرکت میں نہیں آتے۔
وزیراعظم کو فوری منی پور جانے کی ضرورت ہے۔ منی پور کا درد‘ ملک کا درد ہے۔ وہاں 300 سے زائد جانیں جاچکی ہیں اور 60 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ یہ ڈبل انجن سرکار کی پوری طرح ناکامی کی کہانی ہے۔
2022 کے الیکشن میں بی جے پی نے 60کے منجملہ 32 نشستیں حاصل کیں اور اندرون 15 ماہ ریاست ِ منی پور جلنے لگی۔ ڈبل انجن سرکار ناکام ہوگئی اور پٹری سے اترگئی۔ اس کے لئے وزیر داخلہ راست ذمہ دار ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وزیر داخلہ مستعفی ہوجائیں کیونکہ یہ ذمہ داری ان ہی کی ہے۔ صدر منی پور کانگریس کے میگھاچندرسنگھ نے الزام عائد کیاکہ ڈبل انجن سرکار کے دور میں مکمل لاقانونیت ہے۔
منی پور میں نظم وضبط سرے سے ہے ہی نہیں۔ ہم نریندر مودی جی کا فروری 2017کا بیان یاددلانا چاہتے ہیں جس میں انہوں نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ جو لوگ منی پور میں امن یقینی نہیں بناسکتے انہیں ریاست پر حکمرانی کا کوئی حق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پردھان منتری سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آیا ڈبل انجن سرکار نظم وضبط برقرار رکھ رہی ہے۔ منی پور ہندوستانی ریاست ہے۔ مودی اسے کیوں نظرانداز کررہے ہیں۔ وزیراعظم کو چاہئے کہ وہ فوری منی پور جائیں۔ وزیراعظم کے منی پور کے عوام سے راست بات چیت کرنی چاہئے تاکہ مزید تباہی اور تشدد رکے اور امن قائم ہو۔