عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
ماسکو//روس کے صدر ولادی میر پوتین نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذہانت اور تجربے کی تعریف کرتے ہوئے خود ٹرمپ کی محفوظ زندگی اور امریکہ کے انتخابی نظام پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ پوتین قازقستان میں جمعرات کے روز سربراہ ملاقات کے بعد رپورٹرز سے بات چیت کر رہے تھے ۔انہوں نے ٹرمپ کے بارے میں کہا وہ تجربہ کار اور ذہین سیاستدان ہیں۔ لیکن میں یہ یقین نہیں کر سکتا کہ اپنے اوپر ہونے والے قاتلانہ حملوں کے بعد اب ان کی زندگی مکمل محفوظ ہو گئی ہے ۔واضح رہے حالیہ صدارتی انتخاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ پر دو بار قاتلانہ حملے کی کوشش کی گئی۔ مگر وہ دونوں بار محفوظ رہے ۔ ان میں سے ایک حملہ ماہ جولائی کے دوران پینسلوینیا میں کیا گیا ۔ اس حملے میں کان پر گولی لگی لیکن وہ ہمت نہیں ہارے جبکہ دوسرا حملہ ستمبر میں کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ یہ واقعہ فلوریڈا میں پیش آیا تھا۔روس کے صدر نے قازقستان میں رپورٹرز سے گفتگو کے دوران کہا ٹرمپ کے بارے میں انہیں یقین نہیں ہے کہ ان کی زندگی اب محفوظ ہو گئی ہے ۔ ان کے لیے اب بھی خطرات موجود ہیں۔انہوں نے اس موقع پر امریکہ کے صدارتی انتخاب کے لیے مہم کے بارے میں کہا میرے لیے بڑے چشم کشا رہے ۔ کہ امریکہ کی مختلف ریاستوں میں جو کچھ ہوا ہے ۔ بد قسمتی سے امریکہ کی مختلف ریاستوں عجیب واقعات پیش آتے رہے ۔میرا خیال ہے وہ ایک ذہین سیاستدان ہیں اور اس کی اچھی طرح تفہیم کر سکیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ جس طرح ٹرمپ کو ، ان کے خاندان اور بچوں پر انتخابی مہم کے دوران تنقید کی جاتی رہی ، میں اس صورت حال پر سخت حیران ہوا ہوں ۔ یہ تنقید ان کے سیاسی مخالفین کرتے رہے ہیں۔اس دوران روسی صدر پوتن نے یوکرین کو ایٹمی ہتھیاروں سے مسلح کرنے کی کوشش پر دھمکی دے دی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر نے کہا کہ جس ملک کے ساتھ ہم جنگ میں ہیں اگر وہ جوہری طاقت بن جاتا ہے تو ہم اس صورت میں اپنے تمام تر فوجی وسائل استعمال کریں گے ۔انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تباہی کے تمام ذرائع روس کے لیے دستیاب ہیں اور ہم ان کی ہر حرکت پر نظر رکھیں گے ۔پپوتن کا کہنا تھا کہ اگر سرکاری طور پر کوئی کسی چیز کو منتقل کرتا ہے تو اس کا مطلب ان تمام عدم پھیلاؤ کے وعدوں کی خلاف ورزی ہو گی جو انہوں نے کیے ہیں۔روسی صدر نے مزید کہا کہ یوکرین کے لیے جوہری ہتھیار بنانا عملی طور پر ناممکن ہے۔