عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
اوٹاوا// کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے ملک میں مہنگائی کم کرنے کے لیے کھانے پینے کی اشیا کو 2ماہ کے لیے ٹیکس فری کردیا۔ جسٹن ٹروڈو کے اعلان کے مطابق عارضی طور پر ریستوران بھی اپنے بلوں میں ٹیکس شامل نہیں کریں گے۔ اسی طرح بچوں کے کپڑوں اور کھلونوں پر بھی ٹیکس وصول نہیں کیا جائے گا۔ حکومت کم آمدن والے تمام کینیڈین شہریوں کو ایک بار 250ڈالر کے چیک بھی جاری کرے گی۔ یہ اقدامات 14 دسمبر سے 15 فروری تک نافذ العمل رہیں گے۔خبررساں اداروں کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے شہر کے سپر اسٹور کا دورہ کرکے وہاں موجود اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیا۔ حکومت کی جانب سے یہ اقدامات انتخابات کے موقع پر سامنے آئے ہیں کہ جب ملک میں جاری مہنگائی اور بحران سے شہری حکومت سے نالاں ہیں۔ ٹروڈو نے ٹورنٹو میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہماری حکومت چیک آوٹ پر قیمتیں مقرر نہیں کر سکتی، لیکن ہم لوگوں کی جیبوں میں زیادہ رقم ڈال سکتے ہیں۔منصوبے کے تحت 2023 ء میں کام کرنے والے اور ڈیڑھ لاکھ کینیڈین ڈالر تک کمانے والے شہریوں کو 250 کینیڈین ڈالر کا چیک ملے گا۔ ایک اندازے کے مطابق ایک کروڑ 87لاکھ افراد چیک وصول کریں گے۔ دوسری جانب حزب اختلاف کے قدامت پسند رہنما پیئر پوئیلیور نے اس اعلان کو 2 ماہ کی عارضی ٹیکس چال قرار دیا ہے۔