گلگام کپوارہ میں سرکاری عمارت خاکستر

4 days ago 2

November 18, 2024

اشرف چراغ

کپوارہ// گلگام کپوارہ میں محکمہ سماجی بہبود کی عمارت آگ کی ایک واردات میں خاکستر ہوئی تاہم محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس نے عمارت کی دو منزلو ں کو بچایا لیا ۔ اتوار رات دیر گئے گلگام کپوارہ میں محکمہ سماجی بہبود کی طرف سے دور دراز علاقوں کی طالبات کی رہائش کے لئے ’خوشگوار گھر‘،نامی ایک 3منزلہ عمارت قائم کی گئی، میں اچانک آگ لگ گئی جس نے فور طور پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔آگ لگنے کے بعد عمارت میں رہائش پذیر طالبات میں بھگدڑ مچ گئی اور وہ جان بچانے کیلئے چلانے لگیں جس کے بعد مقامی لوگ وہا ں پہنچ گئے اور تمام 50طالبات کو بحفاظت عمارت سے نکال دیا اور انہیں اپنے گھرو ں میں لایا ۔مقامی لوگو ں نے الزام لگایا کہ ڈیوٹی پر تعینات عملہ غائب تھا ،تاہم ایک چوکیدار وہا ں پر تھا جو آگ کے سامنے بے بس ہوگیا ،لیکن مقامی لوگو ں نے ان کی بھر پور مدد کی ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ تعینات عملہ دن کو اگرچہ ڈیوٹی پر نظر آتاہے لیکن رات کے دوران ایک چوکیدار کے سوا یہا ں کوئی نہیں ہوتا ،جو محکمہ سماجی بہبود کی غفلت شعاری کاعکاس ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج ان کی لاپروائی سے یہ معاملہ پیش آیا ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ اس معاملہ کی تحقیقات کرے کہ ڈیوٹی پر تعینات عملہ کہا ں غائب تھا ۔مقامی لوگو ں یہ بھی کہنا ہے کہ اس عمارت میں رہائش پذیر طالبات کو خدا کے رحم کرم پر چھو ڑ دیا گیا اور ان کی طرف کوئی بھی دھیان نہیں دے رہا ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ فائر سروس اور مقامی لوگو ں کی بر وقت کاروائی کی وجہ سے عمارت کے دو منزل بچائے گئے اور تیسری منزل آگ کی اس واردات میں جل کر خاکستر ہوئی ۔پیر کی شام دیر گئے ضلع ترقیاتی کمشنر آیوشی سدھان نے علاقے کا دور ہ کیا اور خاکستر ہوئی عمارت کا جائزہ لیا ۔انہو ں نے کہا کہ واقعہ سے متعلق مکمل رپورٹ پیش کرنے کی حکام کوہدایت دی۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article