ہائی وولٹیج ممنوعہ زُونوں میں زبردستی داخلوں پر پابندی

2 hours ago 1

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//کشمیر پاور ڈِسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈِی سی ایل) نے کل اپنیَ صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کے پی ڈِی سی ایل کے ہائی وولٹیج ممنوعہ زونوں میں زبردستی داخلے سے گریز کریں اور بجلی کی فراہمی کے کاموں کو چلانے میں مداخلت کر کے اَپنی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالیں۔ترجمان نے تفصیلات بتاتے ہوئے جمعرات کی شام دیر گئے سری نگر کے او اینڈ ایم سرکل۔II زینہ کوٹ میں 2×6.3ایم وی اے ریسونگ سٹیشن شریف آباد میں پیش آئے واقعے کا حوالہ دیا جس میں مشتعل ہجوم ہائی وولٹیج ریسونگ سٹیشن میں گھس گیا اور ڈیوٹی پر موجود عملے کے ساتھ بدسلوکی کی۔ اُنہوں نے زبردستی پینلز پر قبضہ کر لیا اور ایل سی پی کے دوران فیڈروں کو آن کردیا جس سے ان کی زندگی اور کے پی ڈِی سی ایل کے عملے کی مین ٹیننس کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ۔ کے پی ڈِی سی ایل کے تمام 33/11 کے وی ریسونگ سٹیشنوں کو ممنوعہ زون نامزد کیا گیا ہے اور اِجازت کے بغیر داخلہ سختی سے ممنوع ہے۔ترجمان نے لوڈ شیڈنگ شیڈول پر عمل کرنے میں صارفین سے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کے پی ڈِی سی ایل اِنسپکشن سکارڈزنے بجلی چوری اور ڈِی ٹی نقصان کو روکنے کے لئے تمام 19 الیکٹرک ڈویژنوں میں گشت تیز کردیا ہے اُنہوں نے مزید کہا کہ کل بھی وادی بھر سے 45 ڈی ٹیز کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ملی ہے جن میں کے پی ڈِی سی ایل نے 44 ڈی ٹیز کی مرمت اور بحالی مقررہ وقت کے اندر کی ہے۔ ترجمان نے گھریلو صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ صبح 7 بجے سے 10 بجے تک اور شام 6 بجے سے رات 10 بجے تک زیادہ بجلی اِستعمال کرنے والے آلات کے اِستعمال سے گریز کریں۔ اُنہوں نے مزید کہا، ’’اس سے کٹوتی میں کمی آئے گی اور کے پی ڈِی سی ایل کو کٹوتی کے شیڈول کے مطابق بجلی کی فراہمی کی اجازت ملے گی۔‘‘ اُنہوں نے جمعرات کے روز سری نگر کے الیکٹرک سب ڈویژن حضوری باغ میں کے پی ڈِی سی ایل کے عملے کے ساتھ بدسلوکی کا بھی حوالہ دیا جہاں صارفین نے ان کے گھر میں مستقل ہُکنگ اِنتظامات کا پتہ چلنے کے بعد انہیں گالی گلوچ اور مار پیٹ کی۔جمعرات کے روز کشمیرڈویژن میںبجلی چوری کو روکنے کے لئے 1,171 اِنسپکشن کئے گئے تاکہ ڈی ٹیز کو پہنچنے والے نقصان کو روکا جاسکے۔ سرکل گاندربل میں 244، سرکل پلوامہ میں 234، سرکل سوپور میں 204 اور سرکل ۔II سری نگر میں 169 انِسپکشن کئے گئے۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article