ریزرویشن پالیسی پر فیصلہ نہ ہوا تو وزیر اعلیٰ کے دفتر کے باہر دھرنا دوں گا: مہدی

2 hours ago 1

سرینگر// نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ روح اللہ مہدی نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ اگر حکومت آئندہ ماہ تک جموں و کشمیر کی متنازعہ ریزرویشن پالیسی پر کوئی فیصلہ نہیں کرتی تو وہ وزیر اعلیٰ کے دفتر کے باہر دھرنے میں شامل ہوں گے۔
یہ بیان ان امیدواروں کی بڑھتی ہوئی مایوسی کے پس منظر میں آیا ہے جو میرٹ پر مبنی امیدواروں کے ساتھ ملازمت کے کوٹہ میں مبینہ ناانصافیوں پر برہم ہیں۔
روح اللہ مہدی ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے جواب میں گفتگو کر رہے تھے، جس میں ایک امیدوار نے الزام لگایا کہ انہوں نے عمر عبداللہ کو ان وعدوں کی بنیاد پر ووٹ دیا تھا جو انہوں نے کیے تھے۔
پوسٹ میں کہا، “انشاء اللہ، اگر آپ نے ہماری مانگوں کا جواب نہ دیا تو ہم آپ کی رہائش گاہ کے باہر کھلے آسمان تلے سونا شروع کر دیں گے۔ صاحب! صرف 26 فیصد نوکریاں 70 فیصد میرٹ امیدواروں کے لیے!”
مہدی نے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریزرویشن پالیسی کے مسئلے پر کبھی پیچھے نہیں ہٹے اور نہ ہی اسے بھلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر انہوں نے وزیر اعلیٰ سے دو بار اور دیگر ساتھیوں سے متعدد بار بات کی ہے۔
انہوں نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، “میں نے وزیر اعلیٰ سے دو بار اور دیگر ساتھیوں سے متعدد بار اس مسئلے پر بات کی ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ منتخب حکومت اور غیر جمہوری طور پر نافذ کیے گئے دفتر کے درمیان کئی معاملات پر قواعد و ضوابط کی تقسیم میں کچھ الجھن ہے اور یہ مسئلہ بھی ان میں شامل ہے۔ مجھے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ حکومت جلد ہی اس پالیسی کو معقول بنانے کا فیصلہ کرے گی”۔
مہدی نے مزید کہا،”میں منتخب حکومت کے ادارے اور ان کے فیصلے کرنے کے حق کا احترام کرتا ہوں۔ اور میرا خیال ہے کہ ان کو مسئلہ حل کرنے کے لیے کچھ وقت دینا مناسب اور منطقی ہے۔ تاہم، میں اس معاملے کی اہمیت کو بھی سمجھتا ہوں۔ اس لیے میں آپ سب سے درخواست کرتا ہوں کہ پارلیمنٹ کا سیشن جو 25 نومبر سے شروع ہو کر 22 دسمبر کو ختم ہوگا، تک انتظار کریں۔ اگر اس دوران فیصلہ نہ ہوا تو میں آپ سب کے ساتھ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ یا دفتر کے باہر بیٹھ جاؤں گا”۔
اس دوران، منگل کو پی ڈی پی لیڈر اور ایم ایل اے وحید پرا نے لیکچررز کی تقرری میں ریزرویشن کی تقسیم پر تشویش کا اظہار کیا۔
پرا نے نشاندہی کی کہ 575 لیکچرر اسامیوں میں سے صرف 238 اوپن میرٹ کے لیے ہیں، جبکہ 337 نشستیں ریزرو کی گئی ہیں۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article