November 19, 2024November 19, 2024
نئی دہلی// دہلی کی ایک عدالت بدھ کو جموں و کشمیر کے لوک سبھا ممبر انجینئر رشید کی ملی ٹینسی فنڈنگ کیس میں باقاعدہ ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنانے کا امکان ہے۔
ایڈیشنل سیشنز جج چندرجیت سنگھ، جو منگل کو فیصلہ سنانے والے تھے، نے معاملے کو 20 نومبر تک مؤخر کر دیا۔
عدالت یہ فیصلہ بھی کرے گی کہ آیا انجینئر رشید کے خلاف مقدمہ نامزد ایم پی/ایم ایل اے عدالت میں منتقل کیا جائے گا۔ جج نے پہلے یہ نوٹ کیا تھا کہ قانون سازوں کے لیے مخصوص عدالت میں مقدمہ منتقل کیا جا سکتا ہے۔
انجینئر رشید، جو بارہمولہ سے رکن پارلیمنٹ ہیں، نے 28 اکتوبر کو تہاڑ جیل کے حکام کے سامنے سرنڈر کیا تھا، جب ان کی عبوری ضمانت کی مدت ختم ہو گئی تھی۔
10 ستمبر کو عدالت نے شیخ انجینئر رشید کو جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت دی تھی اور ان کی باقاعدہ ضمانت درخواست پر فیصلہ ملتوی کر دیا تھا۔ رشید کی عبوری ضمانت بعد میں ان کے والد کی خراب صحت کی بنیاد پر 28 اکتوبر تک بڑھا دی گئی تھی، جب کہ این آئی اے نے دستاویزات کی تصدیق کے بعد درخواست کی مخالفت نہیں کی۔
انجینئر رشید 2019 سے تہاڑ جیل میں قید ہیں، جب این آئی اے نے انہیں 2017 کے عسکری فنڈنگ کیس کے تحت غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ (UAPA) کے تحت گرفتار کیا تھا۔
جموں و کشمیر اسمبلی کے 90 نشستوں پر مشتمل انتخابات تین مراحل میں 18 ستمبر سے یکم اکتوبر تک منعقد ہوئے تھے۔ 8 اکتوبر کو نتائج کے دن نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد نے 48 نشستوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی۔