تارکین وطن کی بے دخلی کیلئے تیار ہو جائیں:ٹرمپ

1 day ago 1

November 19, 2024

عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک

واشنگٹن// نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کر دیا ہے کہ اب امریکی تاریخ میں غیر قانونی تارکین وطن کی سب سے بڑی بے دخلی ہوگی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی کا وقت آ گیا ہے ، غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی کے لیے فوج کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔انھوں نے پیر کو تصدیق کی کہ وہ ایک قومی ہنگامی حالت کا اعلان کرنے اور غیر دستاویزی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے فوجی اثاثے استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں۔ٹرمپ نے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرنے کی تیاری بھی کر لی ہے ، نو منتخب صدر نے انتخابی مہم کے دوران بار بار کہا تھا کہ وہ تمام غیر قانونی امیگرینٹس کو ڈیپورٹ کر دیں گے ، اور سب سے پہلے ان غیر قانونی امیگرنٹس کو نکالا جائے گا جو کسی جرم میں ملوث ہوں گے ۔ایک طرف ٹرمپ نے جارحانہ امیگریشن منصوبوں پر بات کی ہے ، دوسری طرف غیر دستاویزی تارکین وطن نے امید ظاہر کی ہے کہ بڑے پیمانے پر اس ملک بدری کا ہدف صرف ‘مجرم’ بنیں گے ۔ بی بی سی کے مطابق امریکہ میں 13 ملین (ایک کروڑ تیس لاکھ) ایسے غیر قانونی تارکین وطن مقیم ہیں جن کے پاس کاغذات موجود نہیں ہیں۔‘اَن ڈاکیومینٹڈ امیگرنٹس’ میں وہ تمام لوگ شامل ہیں جو غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے ، اور وہ اپنے ویزے سے زائد قیام کر چکے ہیں یا ملک بدری سے بچنے کے لیے محفوظ حیثیت کے حامل بن چکے ہیں۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کاغذات نہ رکھنے والی ایک خاتون امیگرنٹ نے بتایا ‘‘میں اس سے کوئی خوف لاحق نہیں ہے ، اس سے مجرموں کو فکرمند ہونا چاہیے کیوں کہ میں تو کام کرتی ہوں اور ٹیکس دیتی ہوں، اور بات یہ ہے کہ اگر میں کاغذات کے بغیر ہوں تو وہ میرے بارے میں کیسے جانیں گے ؟’’واضح رہے کہ امریکہ میں تارکین وطن کو ملک بدر کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے ، جو بائیڈن کے دور صدارت میں 15 لاکھ سے زائد افراد کو بے دخل کیا گیا تھا، بارک اوباما کی انتظامیہ کے دوران تقریباً 30 لاکھ افراد کو ملک بدر کر دیا گیا تھا، اور اوباما کو تو لوگوں نے ‘‘ڈیپورٹر ان چیف’’ کا خطاب بھی دیا تھا۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article