عظمیٰ نیوزسروس
جموں//نائب وزیر اعلی سریندر کمار چودھری نے جموں و کشمیر میں غیر قانونی کان کنی کے اہم مسئلے پر غور و خوض کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔ڈپٹی سی ایم نے رات کے وقت چوکسی اور بار بار معائنہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے غیر قانونی کان کنی کی سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کے لیے واضح ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی مائننگ آپریشن یا ہاٹ مکس پلانٹس کو مناسب اجازت کے بغیر کام کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس مقصد کے حصول کے لیے انتظامیہ کی ہر سطح پر جوابدہی ضروری ہے۔افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ کان کنی کی سرگرمیوں کے بارے میں تازہ ترین اور جامع ڈیٹا فراہم کریں اور فیلڈ لیول کی نگرانی کو بڑھانے کے لیے پولیس کے ساتھ مسلسل تال میل کو یقینی بنائیں۔ڈپٹی سی ایم نے نوٹ کیا کہ مضبوط ڈیٹا مینجمنٹ نہ صرف بے ضابطگیوں کو بے نقاب کرے گا بلکہ معدنی وسائل کی مجموعی گورننس کو بھی مضبوط کرے گا۔سریندر چودھری نے غیر قانونی کان کنی میں ملوث مشینری اور گاڑیوں کو فوری ضبط کرنے کا حکم دیا۔ انہوں نے خلاف ورزی کرنے والوں پر خاطر خواہ جرمانے عائد کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی، یہ بتاتے ہوئے کہ اس طرح کے اقدامات غیر مجاز سرگرمیوں کے خلاف موثر روک تھام کا کام کریں گے۔غیر قانونی کان کنی کے ماحولیاتی نتائج کو اجاگر کرتے ہوئےنائب وزیراعلیٰ نے آبی ذخائر میں آلودگی پر تشویش کا اظہار کیا اور ماحولیاتی نقصان سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ اقدامات پائیدار وسائل کے انتظام کے حوالے سے حکومت کے وسیع تر عزم کے مطابق ہیں۔جموں و کشمیر مائننگ ویب پورٹل پر فیلڈ ڈیٹا اور ریکارڈ کے درمیان بار بار ہونے والی عدم مماثلت کے بارے میں، سریندر چودھری نے معدنی وسائل کی حکمرانی میں شفافیت اور جوابدہی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے افسران سے اس مسئلے کو فوری طور پر درست کرنے کو کہا۔