November 19, 2024
File Photo
غازی پور// جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ دفعہ 370 کی بحالی پر جاری بحث “بے معنی” ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے اس کی منسوخی کو آئینی قرار دیا ہے۔
دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سنہا نے کہا، “آرٹیکل کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات پرامن طریقے سے ہوئے، جن کا مشاہدہ قومی اور بین الاقوامی برادریوں نے کیا۔ وہاں ایک جمہوری حکومت نے حلف لیا ہے، اور مجھے یقین ہے کہ یہ حکومت خطے کی مجموعی ترقی کی جانب کام کرے گی”۔
انہوں نے مزید کہا، “ملک کی سپریم کورٹ نے اس اقدام کو آئینی قرار دیا ہے، جس سے اس کی بحالی پر بات چیت بے مقصد ہو جاتی ہے”۔
ملک کی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے سنہا نے کہا، “وزیر اعظم مودی کی قیادت میں بھارت نے خاص طور پر ریلوے کے شعبے میں زبردست ترقی دیکھی ہے۔ اس سے نوجوانوں کے لیے ملازمت کے مواقع پیدا ہوئے ہیں اور نقل و حمل کی سہولیات میں بہتری آئی ہے، جو ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہے”۔
سنہا نے ریلوے وکاس نگم لمیٹڈ (RVNL) کی جانب سے تعمیر کردہ نئے آفیسر ریسٹ ہاؤس اور کمیونٹی سینٹر کا افتتاح کرتے ہوئے کہا، “وزیر اعظم کے دوروں کے دوران اس علاقے میں آرام کرنے کے لیے مناسب جگہ موجود نہیں تھی، لیکن آج RVNL نے یہ ضرورت پوری کر دی ہے”۔
انہوں نے اپنے وزیر مملکت برائے ریلوے کے دور کا ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا، “بنگلورو سے آئی ایک صحافی نے واش روم کی ضرورت ظاہر کی۔ انہیں خواتین ڈگری کالج کے باہر موجود ایک بیت الخلا کی طرف رہنمائی کی گئی۔ بعد میں انہوں نے اپنے اخبار میں لکھا کہ ایسے صاف ستھرے بیت الخلا بنگلورو میں بھی دستیاب نہیں ہیں۔ RVNL نے یہاں بھی ایسی ہی شاندار سہولیات تعمیر کی ہیں”۔
انہوں نے ماؤ-غازی پور ریلوے لائن پروجیکٹ پر بھی بات کی، جو عارضی طور پر معطل ہو گیا تھا لیکن اب دوبارہ پٹری پر ہے۔ سنہا نے کہا، “ریلوے وزیر اشونی ویشنو نے اس پروجیکٹ کے لیے بجٹ میں فنڈز مختص کیے ہیں، لیکن زمین مالکان کی قانونی شکایات اکثر ریلوے پروجیکٹس میں تاخیر کا باعث بنتی ہیں”۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ادیب ویویکی رائے کی صدی تقریبات میں بھی حصہ لیا اور RVNL کی کوششوں کو سراہا۔