اتر پردیش میں 20 نومبر کو 9 اسمبلی سیٹوں کے لیے ضمنی انتخاب ہونے والے ہیں۔ اس سلسلے میں سماج وادی پارٹی نے الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھا ہے۔ اکھلیش یادو کی سربراہی والی ایس پی نے اپنے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ووٹنگ کے دوران مسلم خواتین کا برقعہ ہٹا کر چیکنگ نہیں کی جائے۔
سماج وادی پارٹی نے پولیس کو ووٹر شناختی کارڈ جانچ کرنے کا اختیار نہیں دینے کی بات کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے کہا ہے "خواتین اگر برقعہ پہن کر ووٹنگ کریں تو پولس مداخلت نہ کرے، مسلم خواتین برقعہ ہٹانے کو لے کر خوف میں مبتلا رہتی ہیں، جس سے وہ ووٹ نہیں ڈال پاتی ہیں۔”
سماج وادی پارٹی کے اس مطالبہ سے سیاسی گھمسان ہو سکتا ہے کیونکہ بی جے پی کئی مواقع پر برقعہ پوش خواتین ووٹرس کی جانچ کا مطالبہ کرتی آئی ہے۔ دہلی کی 7 سیٹوں پر اس بار ہوئے لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی کی دہلی یونٹ نے بھی ایسا ہی مطالبہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں بی جے پی کے ایک نمائندہ وفد نے دہلی کے چیف الیکٹورل افسر کو ایک عرضداشت سونپی تھی۔ اس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ووٹنگ والے دن دہلی میں جو بھی برقعہ پہن کر یا منھ پر ماسک لگاکر ووٹنگ کرنے آئے، اس کی پوری جانچ کے بعد ہی اسے ووٹ ڈالنے دیا جائے۔ خاتون افسر یا خاتون پولیس ان کا چہرہ چیک کریں۔
قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں پر 20 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے جبکہ 23 نومبر کو اس کے نتائج کا اعلان ہوگا۔ یوپی میں جن سیٹوں پر ضمنی انتخاب ہوں گے، ان میں کٹیہری (امبیڈکر نگر)، کرہل (مین پوری)، میرا پور (مظفرنگر)، غازی آباد، مجھاواں (مرزا پور)، شیش مؤ (کانپور شہر)، کھیر (علی گڑھ)، پھول پور (پریاگ راج) اور کندرکی (مراد آباد) شامل ہیں۔