مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024: پولنگ کا آغاز، ایک لاکھ سے زائد پولنگ بوتھز قائم

1 day ago 2

ممبئی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 کا آغاز آج صبح 7 بجے سے ہو چکا ہے، جو ریاست کی تمام 288 اسمبلی حلقوں میں جاری ہے۔

ووٹنگ شام 6 بجے تک جاری رہے گی اور نتائج 23 نومبر کو اعلان کیے جائیں گے۔ اس انتخاب میں حکومت میں موجود بی جے پی کی قیادت میں مہایوتی اتحاد اور اپوزیشن ایم وی اے اتحاد کے درمیان سخت مقابلہ ہو رہا ہے۔

ریکارڈ ٹرن آؤٹ کی توقع

مہاراشٹر میں 9.7 کروڑ سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، جن میں 5 کروڑ مرد، 4.7 کروڑ خواتین، اور 6,101 ٹرانس جینڈر ووٹر شامل ہیں۔ اس بار، 2019 کے انتخابات کے مقابلے میں 28 فیصد زیادہ امیدوار میدان میں ہیں۔ ریاست میں پولنگ بوتھز کی تعداد بڑھ کر 1 لاکھ 186 ہو گئی ہے، جو 2019 میں 96,654 تھی۔

مہایوتی اتحاد اور ایم وی اے کے درمیان سخت مقابلہ

مہایوتی اتحاد میں بی جے پی، شیوسینا (ایکناتھ شندے دھڑا) اور اجیت پوار کی این سی پی شامل ہیں، جو بالترتیب 149، 81 اور 59 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ دوسری طرف، ایم وی اے اتحاد میں کانگریس، شیوسینا (ادھو بالاساہب ٹھاکرے دھڑا) اور شرد پوار کی این سی پی شامل ہیں، جو 101، 95 اور 86 سیٹوں پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔

انتخابی مہم اور نعرے

انتخابی مہم میں سخت بیانات اور متنازعہ نعرے دیکھنے کو ملے ہیں۔ بی جے پی اور اس کے اتحادیوں نے "باتیں گے تو کٹیں گے” اور "ایک ہے تو سیف ہے” جیسے نعرے لگائے، جس پر اپوزیشن جماعتوں نے مذہب کی بنیاد پر پولرائزیشن کا الزام عائد کیا۔ تاہم، اجیت پوار نے ان نعروں سے خود کو الگ کر لیا، جس سے مہایوتی میں کچھ ابہام پیدا ہوا۔

انتخابی اخراجات اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں

انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے بعد، حکام نے 252.42 کروڑ روپے مالیت کی نقدی اور سامان ضبط کیا ہے، جس میں 63.47 کروڑ روپے نقد، 34.89 لاکھ لیٹر شراب، قیمتی دھاتیں اور منشیات شامل ہیں۔

مہاراشٹر کی سیاسی مستقبل کا فیصلہ

بی جے پی کی قیادت میں اتحاد فلاحی اسکیموں جیسے "مجھی لڑکی بہن” پر زور دے رہا ہے تاکہ خواتین کو مضبوط کیا جا سکے، جبکہ ایم وی اے نے بے روزگاری، مہنگائی اور حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کیا ہے۔ 23 نومبر کو ہونے والے نتائج ریاست کی اگلی حکومت کا فیصلہ کریں گے۔

انتخابات کی مکمل تفصیلات اور تازہ ترین اطلاعات کے لیے ہمارے ساتھ رہیں۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article