پی ڈی پی کو ساتھ لیکر چلیں گے:ڈاکٹر فاروق

6 hours ago 1

October 7, 2024

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//نیشنل کانفرنس کے صدرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پیر کو کہا کہ ان کی پارٹی مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حکومت بنانے کے لیے محبوبہ مفتی کی پی ڈی پی کی حمایت لینے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا”ریاست کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کیا جانا چاہئے، جہاں حکومت کو کام کرنے کا اختیار ہو‘‘۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ضرورت پڑنے پر نیشنل کانفرنس-کانگریس اتحاد پی ڈی پی سے حمایت لے گا، عبداللہ نے کہا کیوں نہیں؟،”اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ ۔ انہوں نے کہا ’’ اگر ہمیں اسکی ضرورت بھی نہیں ہوگی تب بھی پی ڈی پی کی حمایت لیں گے کیونکہ اگر ہمیں آگے جانا ہے تو ہمیں لازماً ایک ساتھ چلنا ہوگا،ہمیں ریاست کے لوگوں کے حالات میں بہتری کے لیے، بیروزگاری کو دور کرنے کے لیے، پچھلے 10 سالوں میں آنے والی تمام تکالیف کو دور کرنے کے لیے اور ریاست کو بچانے کیلئے ایک کوشش کرنی چاہیے۔ سب سے پہلے ہمیں پریس کی آزادی کو بحال کرنا چاہیے، ہمیں یہ کہنے کا حق ہونا چاہیے کہ کیا سچ ہے اور کیا غلط، ہم انتخابات میں حریف ہو سکتے ہیں لیکن مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے اور مجھے یقین ہے کہ کانگریس کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہو گا‘‘۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا ’’ محبوبہ مفتی کے ساتھ میری بات نہیں ہوئی ہے ، مجھے خبروں کے ذریعے یہ بات معلوم ہوئی تاہم ووٹوں کی گنتی سے قبل کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے‘‘۔این سی صدر نے کہا کہ وہ آزاد امیدواروں کی حمایت لینے کے خلاف نہیں ہیں لیکن وہ اس کے لئے بھیک نہیں مانگیں گے۔ اگر وہ محسوس کریں گے کہ وہ ریاست کو مضبوط کر سکتے ہیں تو بہت خوش آئند ہے۔ یہ ان کی پہل ہونی چاہیے۔ انہیں لوگوں کے لیے اچھا کام کرنا چاہیے‘‘۔ادھرنائب صدر عمر عبداللہ نے پیرکے روز کہاکہ انہوں( پی ڈی پی) نے حمایت نہیں کی ہے نہ انہوں نے حمایت کی پیشکش کی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ہم نہیں جانتے کہ ووٹرز نے ابھی تک کیا فیصلہ کیا ہے، لہٰذا میں واقعی میں چاہتا ہوں کہ ہم اگلے 24 گھنٹوں تک اس تمام قبل از وقت قیاس آرائیوں پر پردہ ڈال دیں۔انہوں نے مزید کہاکہ بی جے پیجموں و کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہ ہونے کی صورت میں مرکزی حکومت میں توسیع کے علاوہ کچھ نہیں چاہے گی۔انجینئر رشید کے اس بیان پرعمر نے X پر پوسٹ کیا، وہ شخص 24 گھنٹے کے لیے دہلی جاتا ہے اور سیدھا بی جے پی کے ہاتھ میں کھیلنے کے لیے واپس آتا ہے۔عمر نے کہا، بی جے پی جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت کی توسیع کے علاوہ کچھ نہیں چاہے گی اگر وہ حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہوگی۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article