November 19, 2024
عظمیٰ نیوز سروس
جموں//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو اسٹیٹس محکمہ سے کہا کہ وہ اگلے 15برسوں کیلئے درکار سہولیات کا جائزہ لیا،بالخصوص کرائے پر مبنی نظام سے ایک پائیدارڈھانچے کی طرف منتقلی شامل ہے۔انہوں نے ’کرایہ‘ کا نظام نقصان دہ قرار دیتے ہوئے تعمیراتی منصوبوں کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی تجویز پیش کی اور عبوری اقدام کے طور پر قلیل مدتی ملازمت کی تجویز دی۔وزیر اعلیٰ نے موجودہ نظام میں ناکارہ طریقہ کار کو اجاگر کیا اور آپریشنل خلا کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی، چیف سیکریٹری اتل دلو، ایڈیشنل چیف سیکریٹری اسٹیٹس محکمہ شالین کابرا، چیف منسٹر کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری دھیرج گپتا، سیکریٹری تعمیرات عامہبھوپندر کمار، ڈائریکٹر اسٹیٹ جموں وکشمیر طارق گنائی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اے سی ایس نے جموں و کشمیر میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے کام کاج اور اثاثوں کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ میٹنگ کے دوران وزیر اعلیٰ نے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کو ہدایت دی کہ وہ جموں و کشمیر دونوں صوبوں میں جائیدادوں کے لیے اثاثوں اور قبضوں کی فہرستیں تیار کرے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ حقدار کے مطابق الاٹمنٹ کے لیے مناسب طریقہ کار موجود ہے۔انہوں نے رہائش کی الاٹمنٹ میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کیلئے مربوط الاٹمنٹ رولز کے قیام پر زور دیا۔ وزیر اعلیٰ نے خستہ حال املاک کا جائزہ لینے، ان کی موجودہ حالت کے بارے میں ایک جامع رپورٹ اور تزئین و آرائش یا دوبارہ تعمیر کرنے کی تجاویز کے لیے بھی ہدایات دیں۔ سول سیکرٹریٹ کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے کے بارے میںعمر عبداللہ نے سرینگر کے دفاتر کو موسم سرما کیلئے اور جموں کے دفاتر کو گرمیوں کیلئے زیادہ موافق بنانے کیلئے موسم سے بچنے کے لیے بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ مالیاتی نظم و نسق کو بہتر بنانے کیلئے انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ دیگر ریاستوں میں ایک منصفانہ اور موثر نظام کو نافذ کرنے کے لیے تعزیری کرایہ کی پالیسیوں کا مطالعہ کریں۔عمر عبداللہ نے اسمبلی ممبران کیلئے رہائش کے مناسب انتظامات خاص طور پر جنوری یا فروری میں اسمبلی اجلاس کے دوران ترجیح دینے پر زور دیا ۔ میٹنگ میں جاری پروجیکٹوں کا جائزہ لیا گیا جن میں جموں صوبے میں سروال، احاطہ امر سنگھ اور لور مٹھی میں فلیٹوں کی تعمیر کے علاوہ پامپور میں 400فلیٹ اور جواہر نگرسرینگر میں نئے فلیٹ شامل ہیں۔ عہدیداروں نے بتایا کہ یہ منصوبے تکمیل کے قریب ہیں اور توقع ہے کہ رہائشی رہائش کی بڑھتی ہوئی مانگ کو کم کریں گے۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے CAPEX بجٹ برائے 2024-25 پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیر اعلی عمر عبداللہ نے ایسے اثاثوں کو تیار کرنے کے لیے ایک وقتی سرمایہ کاری کے نقطہ نظر کی وکالت کی جن سے مستقبل میں رقم کمائی جا سکتی ہے، ساتھ ہی ساتھ موجودہ مارکیٹ ریٹ پر کمرشل پراپرٹی کے کرایوں کا از سر نو جائزہ لینے اور جموں اور سری نگر دونوں سیکرٹریٹوں میں برقی انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کی وکالت کی۔ عبداللہ نے عوامی فنڈز کے منصفانہ استعمال کو یقینی بناتے ہوئے رہائشی اور دفتری رہائش کی کمی کو دور کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کی اہمیت کا اعادہ کیا۔