حیدرآباد: گچی باولی کے قریب سیدھیک نگر میں ایک خوفناک واقعہ پیش آیا، جس میں ایک پانچ منزلہ عمارت خطرناک حد تک جھک گئی۔
اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، اور عمارت کے اندر موجود افراد اور قریبی علاقوں کے رہائشیوں میں شدید اضطراب پیدا ہو گیا۔
حیڈرا کی فوری کارروائی
حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ اسسٹنس اتھارٹی (حیڈرا ) نے صورتحال کی اطلاع ملتے ہی فوری کارروائی کی۔ ایمرجنسی ٹیمیں چند منٹوں میں موقع پر پہنچ گئیں اور عمارت میں رہائش پذیر افراد کو فوراً نکال لیا۔
اس فوری اقدام کی بدولت کسی قسم کے جانی نقصان سے بچا جا سکا۔
عمارت میں دراڑیں اور گرنے کا خطرہ
متاثرہ عمارت میں گہری دراڑوں کا پھیلنا اس بات کی نشاندہی کر رہا تھا کہ عمارت کا ڈھانچہ غیر محفوظ ہو چکا ہے۔
اس صورتحال نے مقامی لوگوں میں شدید خوف پیدا کر دیا تھا، اور وہ خوفزدہ تھے کہ عمارت کبھی بھی گر سکتی ہے۔ حیڈرا کی بروقت کارروائی نے اس بحران کو سنبھال لیا اور رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا۔
غلط تعمیرات کی وجہ سے جھکاؤ
ابتدائی تحقیقات کے مطابق، عمارت کے جھکاؤ کی وجہ غیر معیاری تعمیراتی کام اور بنیادوں میں خامیاں تھیں۔ قریب میں جاری تعمیراتی کام نے بھی اس صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیا۔
ماہرین نے حیدرآباد میں تعمیراتی معیار کی بہتری کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ ایسے حادثات کی روک تھام کی جا سکے۔
خطرات سے بچاؤ کے لئے مزید احتیاطی تدابیر ضروری
یہ واقعہ اس بات کا واضح پیغام ہے کہ حیدرآباد میں تعمیراتی سرگرمیوں کی نگرانی اور سخت قوانین پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔
اس واقعہ نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے نظام کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا ہے، اور یہ ضروری ہے کہ عمارتوں کے معیار اور حفاظت پر مزید توجہ دی جائے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے حادثات سے بچا جا سکے۔
نتیجہ:
سیدھیک نگر میں عمارت کا جھکاؤ ایک خوفناک تجربہ تھا، لیکن حیڈرا کی فوری کارروائی نے بڑے حادثے کو ٹال دیا۔ تاہم، یہ واقعہ تعمیراتی معیار کی کمزوریوں اور عمارتوں کی حفاظت کے حوالے سے گہری تشویش کا باعث ہے۔
حیدرآباد کی ترقی کے ساتھ ساتھ، یہ ضروری ہے کہ عمارتوں کی سلامتی کو اولین ترجیح دی جائے تاکہ مستقبل میں کسی بھی بدترین حادثے سے بچا جا سکے۔