ہر گھرکی جامع صفائی کیلئے پُرعزم:جاوید ڈار | 20 روزہ صفائی مہم ’ہمارا شوچالے:ہمارا سمان‘ کا آغازکیا

1 day ago 1

November 19, 2024

عظمیٰ نیوزسروس

جموں//محکمہ زراعت، دیہی ترقیات اور پنچایتی راج کے وزیر جاوید احمد ڈار نے جموں و کشمیر کے ہر گھر کے لیے جامع صفائی کی سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔یہاں کے کنونشن سینٹر میں 20 روزہ صفائی مہم “ہمارا شوچالے: ہمارا سمان” کا آغاز کرتے ہوئے، وزیر نے مرکزی حکومت کے فنڈز کے موثر استعمال کی اہمیت پر زور دیا اور پنچایت سکریٹریوں سمیت نچلی سطح کے کارکنوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ وزیر نے پروگرام کی رسائی کو دور دراز کے علاقوں اور اسکولوں تک بڑھانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی، حکومتی عہدیداروں، این جی اوز اور مقامی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون بڑھانے پر زور دیا۔جاوید ڈار نے پورے خطے میں صفائی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا”اس پروگرام کو ایک مشن کے طور پر سمجھنے کی ضرورت ہے”۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آگاہی مہم اور اس پر عمل درآمد صرف محکمانہ پروگراموں تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس میں کمیونٹی کی وسیع شرکت شامل ہونی چاہیے۔وزیر نے ابتدائی جائزوں کے بعد صفائی کے مختلف پروجیکٹوں میں ہونے والی پیش رفت پر اپنے اطمینان کا بھی ذکر کیا، حالانکہ انہوں نے زور دیا کہ جموں و کشمیر میں مکمل کوریج حاصل کرنے کے لیے مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے۔دیہی ترقی کے محکمہ اور پنچایتی راج کے تحت دیہی صفائی کے ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام، ‘ہمارا شوچلے: ہمارا سمان’ مہم کا مقصد پورے خطے میں صفائی اور حفظان صحت کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔19 نومبر سے 10 دسمبر 2024 تک جاری رہنے والی اس مہم میں ایل ای ڈی اسکرینوں سے لیس تین خصوصی طور پر ڈیزائن کی گئی گاڑیوں کو جھنڈی دکھا کر نشان زد کیا گیا۔ یہ موبائل یونٹس پورے یونین ٹیریٹری میں سفر کریں گے جس میں ٹوائلٹ کے اختراعی اجزاء، ریٹروفٹنگ میکانزم، اور کمیونٹیز کو مشغول کرنے کے لیے صفائی سے متعلق آگاہی کے پیغامات دکھائی جائیں گے۔جاوید ڈار نے #ToiletsForDignity ہیش ٹیگ کے ساتھ باضابطہ طور پر مہم کا آغاز کیا، جس میں لوگوں پر زور دیا گیا کہ وہ ایک صاف ستھرا اور زیادہ باوقار معاشرہ بنانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ایونٹ کے ایک حصے کے طور پر، کئی قابل ذکر اشاعتیں جاری کی گئیں، جن میں ورلڈ ٹوائلٹ ڈے بروشر، امرناتھ یاترا 2024 کتابچہ جس میں صفائی کی کامیابی کی کہانیوں کو دستاویز کیا گیا تھا، اور ایک ویڈیو دستاویزی فلم جو صفائی کی سہولیات کو بہتر بنانے میں سال کی کامیابیوں کو اجاگر کرتی ہے۔ایک اہم خصوصیت ایک خصوصی ایڈیشن کی مزاحیہ کتاب، چاچا چودھری اور سوچھ بھارت کی نقاب کشائی تھی۔ مشہور مزاحیہ کردار کے تعاون سے تیار کیا گیا، یہ ایڈیشن بچوں میں صفائی سے متعلق آگاہی کو فروغ دینے کے لیے تیار کیا گیا ہے اور اسے جموں و کشمیر کے 4,000 سرکاری اسکولوں میں تقسیم کیا جائے گا۔اس تقریب میں کمبل ڈنگا گاؤں (ادھم پور) میں تین گوبردھن پلانٹس اور جیورا (جموں) میں دو پلانٹس کے ساتھ ساتھ کئی SBM-G اثاثوں کا بھی افتتاح کیا گیا جس کا مقصد پائیدار کچرے کا انتظام کرنا ہے۔سکریٹری، دیہی ترقی اور پنچایتی راج، محمد اعجاز اسد نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور صفائی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے میں کمیونٹی کی ملکیت کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے اہدافی بیداری مہموں اور صلاحیت سازی کے اقدامات کے ذریعے پائیدار صفائی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔سکریٹری نے اٹھائے جانے والے کلیدی اقدامات کا خاکہ پیش کیا، جس میں بحالی اور مرمت کی ضرورت والوں کی شناخت کے لیے پہلے سے تعمیر شدہ کمیونٹی سینٹری کمپلیکسز کا جامع جائزہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا، “ہر ایک کمیونٹی سینٹری کمپلیکس کی فعالیت کو انفرادی طور پر جانچنے کے لیے جموںوکشمیربھر میں ایک وسیع رینج مہم شروع کی گئی ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ ان کمیونٹیز کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں جن کی وہ خدمت کرتے ہیں”۔سکریٹری نے کہا کہ 19 نومبر سے 10 دسمبر 2024 تک چلنے والی خصوصی صفائی مہم ان خلا کو دور کرنے، صفائی کے اثاثوں کی کمیونٹی کی ملکیت کو فروغ دینے اور ان کے پائیدار استعمال کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کرے گی۔ انہوں نے کہا، “ان اقدامات کی طویل مدتی کامیابی کے لیے کمیونٹی کی شمولیت اور ملکیت بہت اہم ہے۔ڈائریکٹوریٹ نے حال ہی میں ختم ہونے والے سوچھتا پکھواڈا – “دی سوچھتاسنگرام” کے دوران سوچھتا سفیروں، صفائی ستھرائی کے کارکنوں، اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے تین اضلاع کو بھی اعزاز سے نوازا۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article