سرکاری مراسلت کی راز داری یقینی بنائیں، خلاف ورزی پر کاروائی ہوگی: حکومت

17 hours ago 1

سرینگر// جموں و کشمیر حکومت نے پیر کو افسران اور اہلکاروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ سرکاری مراسلت کی سیکیورٹی اور راز داری کو یقینی بنائیں۔ حکومت نے خبردار کیا ہے کہ تھرڈ پارٹی ٹولز کے استعمال کا بڑھتا ہوا رجحان مراسلت کی سالمیت اور سیکیورٹی کے لیے سنگین خطرات پیدا کرتا ہے۔
ایک سرکاری سرکلر میں کہا گیا ہے، “یہ بات انتظامیہ کے علم میں آئی ہے کہ افسران اور اہلکار حساس اور خفیہ معلومات کی ترسیل کے لیے واٹس ایپ، جی میل اور دیگر تھرڈ پارٹی ٹولز استعمال کر رہے ہیں، جو کہ معلومات کی سالمیت اور سیکیورٹی کے لیے خطرناک ہے”۔
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ایسے پلیٹ فارمز کے استعمال سے غیر مجاز رسائی، ڈیٹا لیک اور معلومات کے افشاء جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ مزید کہا گیا ہے کہ یہ پلیٹ فارمز خفیہ معلومات کو سنبھالنے کے لیے مخصوص طور پر ڈیزائن نہیں کیے گئے اور ان کے حفاظتی پروٹوکول سرکاری مراسلت کے لیے درکار سخت معیار پر پورا نہیں اترتے۔
سرکار میں کہا گیا ہے کہ حساس معلومات کی درجہ بندی چار درجوں میں کی گئی ہے، جس میں ٹاپ سیکریٹ، سیکریٹ، خفیہ اور محدود شامل ہیں۔
ٹاپ سیکریٹ اور سیکریٹ معلومات کو انٹرنیٹ پر شیئر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی بلکہ صرف بند نیٹ ورک کے ذریعے SAG گریڈ انکرپشن کے ساتھ شیئر کیا جا سکتا ہے۔
خفیہ اور محدود معلومات کو AES 256-bit انکرپشن کے ساتھ انٹرنیٹ پر شیئر کیا جا سکتا ہے، لیکن حکومت نے نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (NIC) کے ای میل یا میسجنگ پلیٹ فارمز کے استعمال کی سخت سفارش کی ہے۔
سرکلر کے مطابق، سرکاری دفاتر کو فائر وال اور وائٹ لسٹڈ آئی پی ایڈریسز کے ساتھ ای-آفس سسٹم کا استعمال کرنا چاہیے، اور صرف مجاز افراد کو سسٹم تک رسائی کی اجازت دی جائے۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ صرف سی-ڈیک، سی-ڈاٹ یا این آئی سی کے فراہم کردہ سرکاری حل استعمال کیے جائیں، اور میٹنگ آئی ڈی اور پاس ورڈز صرف مجاز شرکاء کے ساتھ شیئر کیے جائیں۔
گھر سے کام کرنے والے اہلکاروں کے لیے کہا گیا ہے کہ وہ VPN اور فائر وال کے ذریعے محفوظ کیے گئے آلات استعمال کریں، لیکن ٹاپ سیکریٹ اور سیکریٹ معلومات گھر سے کام کرنے کے ماحول میں شیئر نہیں کی جانی چاہیے۔
سرکاری اجلاسوں کے دوران سمارٹ فونز کو میٹنگ روم کے باہر رکھنا چاہیے اور ڈیجیٹل اسسٹنٹس جیسے الیکسا، سری وغیرہ کو بند کر دینا چاہیے۔
حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ان ہدایات کی خلاف ورزی پر مناسب تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article