سوال:شوہر یا باپ کا ایسی محفل یا شادی یا ولیمہ کی تقریب میں شرکت سے منع کرنا،جس میں ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی وبے پردگی ہوتی ہے، وہاں کے ویٹر مرد رہتے ہیں،جو عورتوں کو ٹیبل پر کھانا لا کر دیتے ہیں، جائز ہے یا نہیں؟
ایسی تقریب میں اگر کسی کا شوہر یا کسی کا باپ جانے سے منع کرتا ہے تو کیا اس کی بیوی اور بچیوں کا باپ سے اس تعلق سے بہت اصرار اور ضد کرنے کی کیا اسلام اجازت دیتا ہے؟ (اعجاز احمد خان، مانصاحب ٹینک)
جواب:جس دعوت میں خلاف شرع باتیں پائی جائیں تو اس میں شریک ہونا جائز نہیں ہے، اگر پہلے سے اس کا علم ہو : وھذا کلہ بعد الحضور ولو علم قبل الحضور لا یقبلہ (تکملۃ الطوری مع البحر الرائق:۸؍۲۱۴)
فوٹو گرافی ناجائز ہے، شادی کے موقع سے مردوں اور عورتوں دونوں حصہ میں عام طور پر ویڈیو گرافی ہوتی ہے، جن علماء نے ڈیجیٹل فوٹو کی اجازت دی ہے، ان کے نزدیک بھی جن کو براہ راست دیکھنا جائز نہیں ہے، ان کو ویڈیو میں بھی دیکھنا جائز نہیں ہے،
اور عورتوں کی ویڈیو گرافی کی وجہ سے غیر محرم اُن کو دیکھتے ہیں، اسی طرح مرد ویٹر کا عورتوں کے حصہ میں کھانا سپلائی کرنا کھلی ہوئی بے پردگی ہے ،عام طور پر شادی کی تقریبات میں خواتین زیبائش وآرائش کے ساتھ جاتی ہیں؛
اس لئے تو یہ بے پردگی عام بے پردگی سے بڑھی ہوئی ہے اور گناہ بالائے گناہ ہے؛ اس لئے باپ کا یا شوہر کا ایسی تقریب میں جانے سے روکنا نہ صرف جائز؛ بلکہ واجب ہے،
اور عورتوں کا جانے پر اصرار کرنا اللہ ، رسول اور شوہر یا باپ تینوں کی نافرمانی ہے؛ اس لئے یہ کئی گناہوں کو شامل ہے؛ البتہ جہاں تقریب نکاح میں اس طرح کے ناجائز کام نہیں ہوں، اور پردہ کا پورا لحاظ ہو، وہاں بیوی کے لئے اپنے شوہر اور بیٹی کے لئے اپنے باپ کی اجازت سے شریک ہونا جائز ہے۔ واللہ اعلم۔