عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی میں تریکوٹہ پہاڑیوں پر واقع وشنو دیوی مندر پر جانے والے سیکڑوں یاتریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ مجوزہ روپ وے پروجیکٹ کے خلاف مقامی متعلقین کی 72گھنٹے کی ہڑتال ہفتہ کو دوسرے دن میں داخل ہوگئی۔عہدیداروں نے بتایا کہ دکانداروں اور ٹٹو اور پالکی مالکان کی ہڑتال جمعہ کو اس خدشے کے درمیان شروع ہوئی کہ روپ وے پروجیکٹ انہیں بے روزگار کر دے گا۔ا ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے حال ہی میں 250کروڑ روپے کے مسافر روپ وے پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جو تاراکوٹ مارگ سے سنجی چھت کے درمیان 12کلومیٹر کے ٹریک کے ساتھ ساتھ مندر تک 12 کلومیٹر کے ٹریک کے ساتھ ماضی میں اسی طرح کے احتجاج کی وجہ سے اس منصوبے کو روک دیا گیا ہے۔جبکہ کٹرا قصبہ میں دکانیں اور کاروباری ادارے کھلے رہے،مندر پر آنے والے زائرین کے لیے بیس کیمپ، ٹریک روٹ پر دکانداروں نے دوسرے دن بھی شٹر بند کر دیے۔ ٹٹو اور پالکی مالکان بھی دور رہے جس کی وجہ سے بہت سے زائرین کو سفر کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔مظاہرین کٹراہ شہر کے شالیمار پارک میں جمع ہوئے اور شرائن بورڈ کے فیصلے کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے پرامن دھرنا دیا۔کانگریس کے سینئر لیڈر بھوپندر سنگھ جموال نے مظاہرین سے خطاب میں کہا’’روپ وے پروجیکٹ اگلے دو سالوں میں مکمل ہو جائے گا اور سروس فراہم کرنے والوں کے لیے روزی روٹی کمانے کے مواقع سے محروم ہو جائے گا۔ حکومت کو ان غریب مزدوروں کے لیے بحالی کا ایک مناسب منصوبہ سامنے لانا چاہیے جو اس پروجیکٹ سے متاثر ہوں گے‘‘۔ہر متاثرہ فرد کے لیے 20 لاکھ روپے کی مالی امداد کا مشورہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وہ اتوار کو ملاقات کریں گے تاکہ مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔دکاندار اور ٹٹو اور پالکی مالکان – جو معمول کے مطابق ہزاروں زائرین کی مدد کرتے ہیں – کو خدشہ ہے کہ روپ وے انہیں بے روزگار کر دے گا۔ دکانداروں کی ایسوسی ایشن کے رہنما پربھات سنگھ نے کہا’’ہم کٹرا ہ میں روپ وے پروجیکٹ کو لاگو نہیں ہونے دیں گے۔ ہم تین سال سے اس کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ماضی میں ہمیں یقین دہانیاں کروائی گئی تھیں لیکن اب وہ اس منصوبے کو آگے بڑھا رہے ہیں‘‘۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس منصوبے سے خطے کی معیشت کو نقصان پہنچے گا، سنگھ نے کہا کہ ہزاروں خاندان کاروباری اداروں اور یاتریوں کے لیے خدمات سے حاصل ہونے والی آمدنی پر انحصار کرتے ہیں۔انکامزید کہناتھا’’ہم نے اپنی 72 گھنٹے کی ہڑتال شروع کر دی ہے۔ اگر وہ پروجیکٹ کو روکنے کے ہمارے مطالبے کو تسلیم نہیں کرتے ہیں تو ہم ہڑتال جاری رکھیں گے‘‘ ۔پچھلے ہفتے، شرائن بورڈ نے یاتریوں کے لیے ایک محفوظ اور تیز سفر کی سہولت کے لیے طویل انتظار کے لیے روپ وے پروجیکٹ کے نفاذ کا اعلان کیا۔شرائن بورڈ کے سی ای او انشول گرگ نے کہا تھا’’روپ وے پروجیکٹ ایک گیم چینجر ثابت ہو گا، خاص طور پر ان زائرین کے لیے جو مندر تک سیڑھی کا سفر کرنا مشکل محسوس کرتے ہیں‘‘۔