کپوارہ میں زچہ و بچہ ہسپتال قائم کرنے کا مطالبہ | درد ذہ میں مبتلا خواتین کو سخت مشکلات کا سامنا

6 days ago 2

November 18, 2024

Oplus_131072

اشرف چراغ

کپوارہ//کپوارہ ضلع بیشتر طبی سہولیات سے ہنوز محروم ہے جس کی ایک بڑی مثال زچہ و بچہ ہسپتال کی عدم دستیابی ہے۔ضلع میں اس طرح کا کوئی ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے آج کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی یہا ں کی خواتین کو سرینگر یا بارہمولہ منتقل کیا جاتا ہے ۔ضلع میں6سب ضلع ہسپتال قائم ہیں لیکن ان میں زچگی کیلئے کوئی معقول طبی سہولیات دستیاب نہیں ہیں ۔ضلع کے لوگو ں نے عمر عبد اللہ سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ کپوارہ ضلع میں زچگی اور بچو ں کی دیکھ بال کیلئے ایک ہسپتال قائم کریں تاکہ لوگو ں کو راحت ملے اور دوردراز علاقوں کی خواتین کو درد ذہ کے دوران کسی دوسرے ہسپتالکا رخ نہ کرنا پڑے ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ ضلع صدر مقام کپوارہ میں زچہ و بچہ کی دیکھ بال کے ہسپتال کے قیام سے یقینی طور لوگو ں کے مشکلات میں کمی آئے گی تاہم ضلع کے دوردراز علاقوں بالخصوص مژھل ،کیرن ،کرناہ ،بڈنمل اور جمہ گنڈ جیسے دور دراز علاقوں کے لوگ زیادہ مستفید ہونگے ۔سول سو سائٹی کپوارہ کے کنوینر شوکت مسعودی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ضلع میں زچہ و بچہ ہسپتال قائم کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ موسم سرما شروع ہوتے ہی ضلع کے دور دراز علاقوں میں سڑکیں بند ہوتی ہیں اور ان علاقوں کی خواتین کو مشکل سے کپوارہ پہنچایا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس پر طرہ یہ کہ یہاں پہنچا کے ایسی خواتین کو پھر سرینگر منتقل کیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ضلع کے میدانی علاقوں کے لوگ بھی زچگی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں ۔ مسعودی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ کے ساتھ ملاقات کے دوران اس بات کا ذکر کیا گیا کہ کپوارہ ضلع صدر مقام پر ایک زچہ و بچہ ہسپتال قائم کرنے کی سخت ضرورت ہے بلکہ وزیر اعلیٰ نے انہیں یقین دلایا کہ اس پر غور کیا جائے گا ۔مقامی لوگو ں کے مطابق کئی دہائیو ں سے یہ معاملہ سرکار کی نو ٹس میںہے لیکن آج تک کوئی بھی سرکار کپوارہ میں یہ ہسپتال قائم نہیں کرسکی ۔لوگو ں نے ممبر اسمبلی کپوارہ ا ور وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ضمن میں اقدامات کرے۔

*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times

(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.

Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)

Watch Live | Source Article