یو این آئی
بیروت// مشرقی لبنان کے بعلبک-ہرمل صوبے میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 47 افراد جاں بحق اور 22 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔علبک-ہرمل صوبے کے گورنر بشیر نے جمعرات کو کہا کہ صوبے کے مختلف قصبوں اور گاؤوں پر فضائی حملوں میں جانی نقصان ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریسکیو ٹیمیں تباہ شدہ مکانات کے ملبے تلے لاپتہ افراد کو تلاش کر رہی ہیں۔ لبنان کے عسکری ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر چین کی خبر رساں ایجنسی ڑنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے جنوبی اور مشرقی لبنان میں 48 فضائی حملے کیے۔ اس کے ساتھ ساتھ جنوبی لبنان کے 18 سرحدی قصبوں اور گاؤوں میں تقریباً 100 گولے داغے گئے۔ ادھر حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے وسطی اسرائیل پر میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔
۔9لاکھ افراد بے گھر
یو این آئی
اقوام متحدہ// لبنان میں گھروں اور دفاتر کو چھوڑنے کے احکامات اور فضائی حملوں نے 880,000 سے زیادہ لوگوں کو اپنے گھروں سے بے گھر کر دیا ہے، جن میں سے 500,000 سے زیادہ لوگ اپنے گھر چھوڑ کر شام جاچکے ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی تنظیموں نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (اوسی ایچ اے) نے کہا کہ لبنان میں زندہ بچ جانے والوں کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے اطلاع دی ہے کہ ملک میں 880,000 سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں 20,000 سے زیادہ تارکین وطن بھی شامل ہیں جو اپنے گھروں اور کام کی جگہوں کو چھوڑنے پرمجبور ہوئے ہیں۔اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے اطلاع دی ہے کہ 500,000 سے زیادہ افراد لبنان سے شام کے لیے فرار ہو چکے ہیں اور ان میں نصف سے زیادہ بچے تھے۔ یو این ایچ سی آردوسروں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ انہیں نفسیاتی مدد فراہم کر کے نقل مکانی کے صدمے اور جذباتی اثرات سے نمٹنے میں مدد ملے۔ او سی ایچ اے نے کہا کہ شہریوں کو اپنے گھروں میں رہنے یا چھوڑنے کے انتخاب سے قطع نظر تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔دفتر نے کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) نے خبردار کیا ہے کہ لبنان میں غذائی تحفظ کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔