ایجنسیز
پونے// ہندوستانی فوج نے سیاحوں کو سیاچن گلیشیر، کرگل اور وادی گلوان کی برفیلی بلندیوں کا دورہ کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ ان جنگی میدانوں کا تجربہ حاصل کرسکیں، چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) جنرل اپیندر دویدی نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر میں غالب موضوع “ملی ٹینسی سے سیاحت میں بدل گیا ہے” اور مزید کہا کہ فوج نے اس تبدیلی میں سہولت فراہم کی ہے۔جنرل دویدی’ ساوتری بائی پھولے‘ پونے یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کے زیر اہتمام جنرل بی سی جوشی میموریل لیکچر سیریز کے تحت، ‘بھارت کی ترقی کی کہانی کو محفوظ بنانے میں ہندوستانی فوج کا کردار اور شراکت’ کے موضوع پر ایک لیکچر دے رہے تھے۔ انہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر، جہاں ایک نئی حکومت نے گزشتہ ماہ اسمبلی انتخابات کے بعد اقتدار سنبھالا ہے، سیاحت کے شعبے میں بے پناہ امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا”سیاحت کی تبدیلی کی صلاحیت بہت زیادہ ہے اور حالیہ دنوں میں(جموں و کشمیر آنے والے مسافروں میں)تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔ سیاحت کے فروغ کے لیے48 علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اہدافی اقدام کے ساتھ، ہمارے پاس اگلے پانچ سالوں میں سیاحوں کی تعداد کو دوگنا کرنے کی صلاحیت ہے،” ۔انہوں نے کہا کہ فوج ایڈونچر سرگرمیوں کو فروغ دینے اور ٹور آرگنائزرز اور آپریٹرز کو سرحدی علاقوں میں قدم بڑھانے کے لیے خصوصی تربیت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔آرمی چیف نے کہا”کوہ پیمائی اور اس سے وابستہ سرگرمیوں میں مقامی لوگوں کو ہنر مند بنانا ہمارے تربیتی پروگرام کا حصہ ہے، جس میں ٹرانس ہمالین ٹریک، اتراکھنڈ میں ‘سول آف اسٹیل’ ٹریک اور تمام شہریوں کے لیے سیاچن گلیشیر تک ٹریک کا آغاز شامل ہے‘‘۔