November 18, 2024
یو این آئی
بیروت//اسرائیلی فوج نے لبنان پر بڑا حملہ کر دیا، 24 گھنٹوں میں 145 سے زیادہ مقامات پر بمباری کی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت اور دیگر شہروں میں رہائشی عمارتوں، گرجا گھروں، طبی مراکز کو نشانہ بنایا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک شامی فوجی اور حزب اللہ کے میڈیا ترجمان محمد عفیف سمیت 60 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ۔ لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شمالی اسرائیل میں راکٹ حملے کئے جس سے کئی رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ راس النبا پر اسرائیلی حملے میں اریان کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف ہلاک ہوگئے ہیں بعث پارٹی کی لبنانی شاخ کے سیکریٹری جنرل علی حجازی نے حزب اللہ کے میڈیا عہدیدار عفیف کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے ۔عفیف حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے قریبی سمجھے جاتے تھے ، جنہیں ستمبر میں اسرائیلی حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔محمد عفیف گزشتہ 4 سال سے حزب اللہ کے میڈیا سیل کی نمائندگی کر رہے تھے اور وہ بطور ترجمان مقامی اور غیر ملکی صحافیوں کو معلومات فراہم کرتے تھے ۔حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی موت کے بعد محمد عفیف نے بیروت میں متعدد پریس کانفرنس کیں جب کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر ڈرون حملوں کی اطلاع بھی انہوں نے ہی ایک پریس کانفرنس کے دوران دی تھی۔تاہم اسرائیلی فورسز کی اس بلڈنگ پر فضائی حملے کی دھمکی کے بعد یہ پریس کانفرنس فوری طور پر ختم کردی گئی تھی۔اس دوران اقوام متحدہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ہمارے امن دستوں کو ‘تقریباً 40 بار’ نشانہ بنایا گیا۔لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کی امن افوج (یونیفل) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘ایک مسلح افراد کے ایک گروپ نے ہفتے کے روز جنوبی لبنان میں امن افواج کے قافلے کو روکنے کی کوشش کی’۔بیان میں کہا گیا کہ اس دوران غیر ریاستی عناصر کی جانب سے ‘امن افواج کے دستوں پر 40 حملے کیے گئے تاہم اس دوران کوئی اہلکار بھی زخمی نہیں ہوا۔ادھر اسرائیل نے وسطی بیروت میں ہونے والے فضائی حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔