شاستری نگر میں صحت مرکز کی جگہ پر تجاوزات، بزرگ شہریوں کی سہولیات بھی غصب
مقامی شہریوں میں غصہ، سابق کارپوریٹر ہنمنت جگدالے نے کارروائی کا کیا مطالبہ
تھانے (آفتاب شیخ)
شاستری نگر نمبر 1 میں تھانے میونسپل کارپوریشن کے کھلے پلاٹوں اور ترقیاتی منصوبے میں مختص سڑکوں پر لینڈ مافیا کے ذریعے غیر قانونی کچی بستیاں تعمیر کی جا رہی ہیں۔ اس جگہ پر وزیر اعلیٰ کے خصوصی فنڈ سے سینئر سٹیزن کٹہ اور ایک ہیلتھ سینٹر بنانے کی منظوری دی گئی تھی، جس کی تجویز سابق کارپوریٹر ہنمنت جگدالے نے پیش کی تھی اور متعلقہ ورک آرڈر بھی جاری کر دیے گئے تھے۔
تاہم، ضابطہ اخلاق کے تحت کام شروع ہونے میں تاخیر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لینڈ مافیا نے اس پلاٹ پر قبضہ کر لیا۔ مقامی شہریوں نے اس صورتحال پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام، خصوصاً ورتک نگر وارڈ کمیٹی کے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر، کو کئی بار شکایات درج کرائیں۔ لیکن اب تک تجاوزات کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں آئی ہے۔
ہنمنت جگدالے نے کمشنر کو بیان دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پلاٹ پر ناجائز قبضہ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور فوری طور پر اسے خالی کرایا جائے۔ شاستری نگر کے اس مزدور اکثریتی علاقے میں صحت کی خدمات کی شدید ضرورت ہے، جس کے لیے یہ ہیلتھ سینٹر ایک اہم قدم تھا۔
مزید برآں، سینئر سٹیزن کٹہ کی تعمیر کی تجویز بھی یہاں کے بزرگ شہریوں کے لیے خصوصی سہولت فراہم کرنے کے لیے دی گئی تھی، مگر اس جگہ پر بھی غیر قانونی تعمیرات شروع ہو چکی ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر جلدی کارروائی نہ کی گئی تو یہ تجاوزات علاقے کے ترقیاتی منصوبوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیں گی۔ جگدالے نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری مداخلت اور سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔
شاستری نگر میں صحت مرکز کی جگہ پر تجاوزات، بزرگ شہریوں کی سہول یات بھی غصب مقامی شہریوں میں غصہ، سابق کارپوریٹر ہنمنت جگدالے نے ک ارروائی کا کیا مطالبہ
*** Disclaimer: This Article is auto-aggregated by a Rss Api Program and has not been created or edited by Nandigram Times
(Note: This is an unedited and auto-generated story from Syndicated News Rss Api. News.nandigramtimes.com Staff may not have modified or edited the content body.
Please visit the Source Website that deserves the credit and responsibility for creating this content.)
Watch Live | Source Article