عظمیٰ نیوز ڈیسک
ہیگ //بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جمعرات کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، ان کے سابق وزیر دفاع اور حماس کے عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، ان پر غزہ کی جنگ اور اکتوبر 2023 کے حملوں کے دوران جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام عائد کیا گیا۔اس فیصلے سے نیتن یاہو اور دیگر کو بین الاقوامی طور پر مطلوب مشتبہ افراد میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور امکان ہے کہ وہ انہیں مزید الگ تھلگ کر دیں گے اور 13ماہ سے جاری تنازع کو ختم کرنے کیلئے جنگ بندی کیلئے مذاکرات کی کوششوں کو پیچیدہ کر دیں گے لیکن اس کے عملی مضمرات محدود ہو سکتے ہیں کیونکہ اسرائیل اور اس کے بڑے اتحادی امریکہ عدالت کے رکن نہیں ہیں اور اس کے نتیجے میں حماس کے کئی اہلکار تنازع میں مارے جا چکے ہیں۔نیتن یاہو اور دیگر اسرائیلی رہنمائوں نے آئی سی سی کے چیف پراسیکیوٹر کریم خان کی جانب سے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کو توہین آمیزقرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی پراسیکیوٹر پر تنقید کی اور حماس کے خلاف اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کا اظہار کیا۔ حماس نے بھی اس درخواست کی مذمت کی۔